لندن۔29ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام )نئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ نے یمن میں لڑنے والی سعودی فوج کے لئے 6.3 بلین پونڈ کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے یہ منظوری عدالت کے اس فیصلے کے باوجود دی گئی ہے جس میں کشیدگی کے شکار علاقوں کو اسلحہ کی فروخت کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا، ڈیلی مرر نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ برطانوی حکومت نے سعودی حکومت کو اگلے ماہ برطانیہ میں ہونے والی اسلحہ کی نمائش میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ اخبار کے مطابق برطانیہ رواں سال کے اوائل سے صرف سعودی عرب کو 5.3 بلین پونڈ مالیت کا اسلحہ فروخت کرچکا ہے جو کہ پہلے کے مقابلے میں600 ملین پونڈ زیادہ ہے، برطانیہ جنگ میں مصروف دیگر ممالک کو بھی جن میں متحدہ عرب امارات ،مصر، بحرین اورکویت شامل ہیں اسلحہ فروخت کر رہا ہے۔ حکومت نے جون میں عدالت کی جانب جنگ میں مصروف ممالک کو اسلحہ کی فروخت بند کرنے کی رولنگ سامنے آنے کے بعد سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں کو اسلحہ کی فروخت بند کر دی تھی۔ اپیل کورٹ میں سعودی عرب کو برطانوی اسلحہ کی فروخت پر پابندی کے خلاف اپیل میں شکست ہوگئی تھی لیکن اب وزرا نے سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ تبدیل کرانے کے لئے اپیل دائر کر دی ہے۔ اسلحہ کی تجارت کے خلاف مہم چلانے والے اینڈریو سمتھ نے کہا ہے کہ یہ بڑے شرم کی بات ہے کہ حکومت سعودی فوج اور اس کے دیگر اتحادیوں کو مزید اسلحہ خریدنے کی ترغیب دینے کے لئے برطانیہ میں اسلحہ کی نمائش کی شرکت کی دعوت دے رہی ہے۔