برقی شاک لگنے کے واقعات میں اضافہ پر انسانی حقوق کمیشن کا اظہار تشویش

   

سکریٹری محکمہ برقی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
حیدرآباد : 17 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ انسانی حقوق کمیشن نے حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں برقی شاک لگنے کے واقعات کا ازخود نوٹ لیتے ہوئے محکمہ برقی سے رپورٹ طلب کی ہے۔ صدرنشین انسانی حقوق کمیشن جسٹس شمیم اختر نے پرنسپل سکریٹری محکمہ برقی کو ہدایت دی ہے کہ 28 جولائی تک تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ حیدرآباد کے مختلف علاقوں اور خاص طور پر ساگر روڈ علاقہ میں حالیہ دنوں میں برقی شاک لگنے کے واقعات میں کئی اموات واقع ہوئیں اور کئی افراد زخمی ہوئے۔ ان واقعات کے سلسلہ میں تلگو روزنامہ میں شائع شدہ رپورٹ پر از خود کارروائی کرتے ہوئے صدرنشین انسانی حقوق کمیشن نے رپورٹ طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔ اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برقی حکام کی جانب سے مینٹیننس میں کوتاہی اور حفاظتی اقدامات میں ناکامی کے سبب عوام کی زندگی کو خطرہ لاحق ہورہا ہے۔ معصوم بچے اور روزانہ مزدوری کرنے والے افراد ان واقعات سے متاثر ہیں۔ اس طرح کی لاپرواہی دستور کی دفعہ 21 کی خلاف ورزی ہے جس میں ہر شہری کو جینے کا حق دیا گیا ہے۔ صدرنشین انسانی حقوق کمیشن نے گزشتہ دو برسوں کے دوران برقی شاک کے واقعات اور ان میں ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ انہوں نے سکریٹری محکمہ برقی سے احتیاطی تدابیر اور شہری علاقوں اور سلم علاقوں میں پرخطر الیکٹرک لائنوں کی تبدیلی اور مہلوکین کے پسماندگان کو معاوضہ کی ادائیگی سے متعلق تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔1