برقی شرحوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ عوام کو بڑی راحت

,

   

حکومت نے محکمہ برقی کی آمدنی اور اخراجات کے خسارے 10,535 کروڑ روپئے ادا کرنے سے اتفاق کیا
حیدرآباد۔یکم؍ڈسمبر،( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے برقی صارفین کو بڑی راحت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آمدنی اور اخراجات میں جو 10,535 کروڑ روپئے کا خسارہ حکومت سے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ مرکز نے برقی قوانین میں ترمیم کرکے آئندہ سال سے فی یونٹ 30 پیسے اضافہ کے اختیارات ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو دیئے تھے جس پر ایک ہفتہ قبل ترمیمی نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا جس کا جائزہ لنے کے بعد حکومت نے عوام پر مزید مالی بوجھ عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ کی دو پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے اسٹیٹ الیکٹریسٹی ریگولیٹری سے درخواست کی کہ وہ برقی کی موجودہ قیمتوں کو آئندہ مالیاتی سال 2023-24 کیلئے جوں کا توں جاری رکھنے کی اجازت دیں۔ نارتھ اور ساؤتھ تلنگانہ ڈسکامس ڈائرکٹرس گنپتی و سوامی ریڈی نے الیکٹریسٹی ریگولیٹری کونسل کے صدرنشین سری رنگا راؤ سے ملاقات کی اور آئندہ سال کیلئے آمدنی کی ضرورت (ARR) رپورٹس حوالے کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں اداروں کی آمدنی اور اخراجات میں 10,535 کروڑ روپئے کا فرق ہوگا، ریاستی حکومت نے اس خسارہ پر قابو پانے فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے اس لئے برقی قیمتوں پر کوئی نظرثانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ لہذا موجودہ چارجس کو آئندہ سال بھی جوں کا توں برقرار رکھنے کی اجازت کی درخواست کی۔ الیکٹریسٹی ایکٹ میں گنجائش سے آئندہ مالیاتی سال کیلئے برقی چارجس پر نظرثانی کی رپورٹ ہر سال 30 نومبر تک (ERC) کو پیش کردی جانی چاہیئے۔ ریگولیٹری کونسل کے صدرنشین سری رنگا راؤ نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں پاور ڈسٹری بیوشن اداروں کی آمدنی اور اخراجات میں زیادہ خسارہ ہے۔ لیکن ریاستی حکومت نے آئندہ سال بجٹ میں فنڈز مختص کرنے کا وعدہ کیا اور قیمتوں میں اضافہ کی کوئی تجاویز پیش نہیں کی۔ انہوں نے واضح کردیا کہ اگرچہ ڈسکام نے برقی شرحوں میں اضافہ کی تجویز نہیں دی تاہم انہوں نے حال میں آئندہ اپریل سے فیول چارجس میں زیادہ سے زیادہ 30 پیسے فی یونٹ اضافہ کے احکام جاری کئے ہیں اور ان میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ سری رنگا راؤ نے واضح کیا کہ ڈسکامس کے جملہ اخراجات اور آمدنی میں جو بھی خسارہ ہے اس کو حکومت کو ادا کرنا ہوگا، اگر حکومت اپنے وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو ای آر سی عوام کے درمیان پہنچ کر برقی قیمتوں میں اضافہ پر عوامی رائے حاصل کرکے مارچ میں قطعی فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ( ای آر سی ) ڈسکامس کی رپورٹس عوام میں پیش کرنے کے بعد قطعی فیصلہ کریگی۔ ن