برقی صارفین کو راحت حکومت نے 12,718 کروڑ روپئے ادا کرنے کا فیصلہ

   

چیف منسٹر کے سی آر نے عوام سے وصول نہ کرنے کی ہدایت دی، عبادت گاہوں کے برقی چارجس میں کمی

حیدرآباد ۔25 مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے سی آر نے تلنگانہ عوام کو بہت بڑی راحت فراہم کی ہے۔ یکم ؍ اپریل سے برقی صارفین پر عائد ہونے والے 12,718.4 کروڑ روپئے ٹرواپ چارجس حکومت حکومت کی جانب سے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاملے میں تلنگانہ حکومت نے ای آر سی سے جو مذاکرات کی ہے اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ صدرنشین تلنگانہ الیکٹریسٹی ریگولیٹری کونسل کے صدرنشین ٹی رنگاراؤ اراکین منوہر راجو اور بی کرشنیا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2016-17ء تا 2022-23ء کے دوران برقی کی خریداری Trueup چارجس، 12,015 کروڑ کے علاوہ 2006-07ء سے 2020-21ء تک 4092 کروڑ روپئے پاور ڈسٹری بیوشن ٹرو اپ چارجس جملہ 16,107 کروڑ روپئے برقی صارفین سے وصولی کرنے کی اجازت دینے کی ڈسکامس نے ای آر سی کے پاس درخواست داخل کی تھی۔ ان تجاویزکا جائزہ لینے کے بعد ای آر سی نے ڈسکامس کو ٹرواپ چارجس کے تحت 203.83 کروڑ روپئے برقی کی خریداری کے حقیقی چارجس کیلئے 10,281.73 کروڑ اور ادئیے اسکیم کے تحت 2,232.84 کروڑ روپئے جملہ 12,717.4 کروڑ روپئے وصول کرنے کی اجازت دی ہے۔ تاہم یہ بوجھ برقی صارفین نہ پڑیں اس مسئلہ پر چیف منسٹر کے سی آر سے مشاورت کی جس پر چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ تمام بوجھ ریاستی حکومت برداشت کرے گی اور صارفین کو کوئی بوجھ عائد نہ کرنے کی ہدایت دی۔ تلنگانہ حکومت نے راجستھان کی طرز پر آئندہ پانچ برسوں کے دوران ٹرواپ چارجس ادا کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ حکومت نے اس پر بنک کا سود بھی ادا کرنے پیشکش کی ہے، جس سے ای آر سی نے اتفاق کیا ہے۔ ای آر سی کے صدرنشین و اراکین نے بتایا کہ مذہبی عبادت گاہوں کو فراہم کئے جانے والی برقی چارجس کو کم کرتے ہوئے فی یونٹ 5 روپئے کردیا گیا ہے۔ ایل ٹی ۔ 7 (بی) زمرے کی عبادت گاہوں کیلئے فی الحال اندرون 2 کیلو واٹ تک فی یونٹ 6.40 روپئے اور اس سے زیادہ لوڈ کیلئے فی یونٹ 7 روپئے چارجس وصول کئے جاتے تھے۔ مالیاتی سال 2023-24ء سے اس زمرے میں 5 روپئے فی یونٹ برقی چارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ن