برڈ فلو سے پولٹری انڈسٹری متاثر

   

چکن کی قیمتوں میں 50% کمی ، بیماری پر قابو پانے حکومت کی کوشش
نئی دہلی : ملک کی سات ریاستوں میں برڈ فلو کی دہشت پھیل گئی۔ خاص کر ہریانہ، گجرات اور راجستھان میں برڈ فلو کے زیادہ کیسیس کی توثیق کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے برڈ فلو پر قابو پانے کیلئے اپنی کوششوں کو تیز کردیا ہے۔ حال ہی میں ہریانہ کے پنچ کلا کے دو پولٹری فارمس سے حاصل کردہ مرغیوں کا معائنہ کیا گیا جن میں Avian Influenza کے نمونے پازیٹیو پائے گئے۔ ریاست نے تیزتر اقدامات کرنے کیلئے ٹیم تشکیل دی ہے۔ اس برڈ فلو کے اصل مقام پر بیماری کو قابو میں کرنے جنگی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے جبکہ کوؤں اور جنگلاتی پرندوں کے نمونے حاصل کئے گئے تھے، ان میں بھی برڈ فلو کی توثیق ہوئی ہے۔ ہندوستانی معیشت کو کورونا وائرس کی وباء سے ضرب پہنچنے کے بعد ملک کی پولٹری صنعت بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ برڈ فلو کے انفیکشن کے تازہ خطرے کے تحت یہ اندازہ کیا جارہا ہے کہ اس سے ملک کی معیشت پر مزید منفی اثر پڑے گا۔ چکن کی فروخت میں گراوٹ آئی ہے اور چکن کی پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے۔ خاص کر شمالی ہند میں پولٹری صنعت تباہ ہوچکی ہے۔
دیگر ریاستوں نے مرغیوں کی منتقلی پر پابندی عائد کردی ہے۔ پولٹری صنعت سے تعلق رکھنے والے ایک وفد نے مرکزی حکومت سے آج ملاقات کی۔ پولٹری چکن میں برڈفلو کے کیسیس اب تک ہریانہ میں پائے گئے تھے لیکن اب یہاں پر نقل مکانی کرکے آنے والے پرندوں یا جنگلاتی پرندوں میں بھی برڈ فلو پایا گیا ہے۔ پولٹری بطخوں میں بھی یہ بیماری پائی جاتی ہے تاہم سال 2021ء کے آغاز میں ہی برڈ فلو کیسوں میں اضافہ کے بعد چکن کی طلب اور چکن کی پیداوار میں 70% تک کمی آگئی۔ پولٹری فیڈریشن آف انڈیا کے صدر رمیش کھتری نے کہا کہ گزشتہ تین تا چار دن کے دوران چکن کی فروخت میں 70% تا 80% کمی آئی ہے جبکہ قیمتوں میں 50% کی گراوٹ درج کی گئی۔ انڈوں کی قیمتوں میں بھی 15% تا 20% کمی درج کی گئی۔ کھتری نے کہا کہ چکن کی طلب میں کمی کی اصل وجہ پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش، دہلی اور جموں و کشمیر سے آنے والی پولٹری پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ایک ریاست سے دوسری ریاست میں پولٹری پر پابندی لگائی گئی ہے۔ پولٹری صنعت کے اس وفد نے مرکزی وزیر جیتندر سنگھ سے کہا کہ وہ پولٹری صنعت کو ہونے والے نقصانات کی پابجائی کرے۔ ملک کی سات ریاستوں میں جہاں برڈ فلو کی توثیق ہوئی ہے، ان میں کیرلا، راجستھان، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، اترپردیش، ہریانہ اور گجرات شامل ہیں۔ ان ریاستوں میں جنگلاتی پرندوں، کووں اور مرغیوں کی ناقابل قیاس تعداد فوت ہوچکی ہے۔ حکومت کو ہنوز مرغیوں کے نمونوں کے ٹسٹ نتائج کا انتظار ہے۔ ہماچل پردیش میں 86 کوے مردہ پائے گئے۔ مرکزی ٹیم کیرلا پہنچ چکی ہے جہاں وہ برڈ فلو کے اصل مرکز پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ ایک اور ٹیم ہماچل پردیش کو روانہ کی گئی ہے۔