جوہانسبرگ : جنوبی افریقہ کی میزبانی میں 22 تا 24 اگست کو جوہانسبرگ میں منعقدہ 15 واں برکس سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہو گیا ۔برازیل، روس،ہندوستان ، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل بریکس گروپ کا اجلاس گروپ میں نئے اراکین کی قبولیت کے فیصلے کے حوالے سے ایک تاریخی اجلاس تھا۔کثیر تعداد میں عالمی سربراہان کے شرکت سے منعقدہ اجلاس میں دنیا بھر سے 70 کے قریب ممالک کو گروپ میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔اس حوالے سے ایک تاریخی اجلاس تھا۔کثیر القطبی عالمی نظام کے حامی ممالک کا گروپ ‘بریکس’ مغربی محور والے موجودہ نظام کے مقابل ایشیاء، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک کے لئے ایک جاذب متبادل بن گیا ہے۔اس وقت تک 22 ممالک نے برکس کی رکنیت کے لئے سرکاری سطح پر درخواستیں دی ہیں اور اتنی ہی بڑی تعداد میں ممالک غیر سرکاری سطح پر برکس میں شمولیت کے ساتھ دلچسپی لے رہے ہیں۔یکم جنوری 2024 سے نئے ارکین کی شرکت کے بعد برکس کے رکن ممالک کی تعداد 11 ہو جائے گی۔توقع ہے کہ 2030 تک عالمی اقتصادیات کا نصف سے زائد برکس کے ہاتھ میں ہو گا۔