بزدل اسرائیلی حکومت کیلئے انسانیت کا کوئی مطلب نہیں

,

   

جنگ بندی توڑ کر دوبارہ فلسطینی نسل کشی کے خلاف پرینکا گاندھی کا ردعمل

نئی دہلی: کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی آج اسرائیلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 400 سے زیادہ فلسطینی شہریوں کا سفاکانہ قتل ثابت کرتا ہے کہ ان کے لیے انسانیت کی کوئی قدر نہیں ہے۔ پرینکا نے مزید ریمارک کیا کہ وہ اس طرح کی جتنی زیادہ حرکتیں کرتے ہیں وہ خود کو اتنا ہی ظاہر کررہے ہیں کہ واقعی وہ بزدل ہیں۔ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے وایناڈ کی ایم پی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں 130 بچوں سمیت 400 سے زیادہ بے قصور شہریوں کا وحشیانہ قتل یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کے لیے انسانیت کا کوئی مطلب نہیں۔ان کی حرکتیں نسلی کمزوری اور خود اپنی سچائی کا سامنا کرنے کی نااہلی کو ظاہر کرتے ہیں۔ چاہے مغربی طاقتیں اس کو تسلیم کریں یا نہیں، یا پھر فلسطینی عوام کی نسل کشی میں اپنی ملی بھگت کو تسلیم کریں یا نہ کریں، دنیا کے تمام شہری (بشمول کئی اسرائیلی) اسے دیکھ رہے ہیں جن کا ضمیر ابھی زندہ ہے۔ پرینکا کے ریمارکس کا پس منظر منگل کی صبح غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے فضائی حملے ہیں جن میں 400 سے زیادہ فلسطینیوں کی جانیں تلف ہوگئیں، اور ان حملوں کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ ٹوٹ گیا جو جنوری سے نافذ العمل تھا۔ فلسطینی عوام کو ان کی بہادری پر سراہتے ہوئے پرینکا نے اسرائیل کے اقدامات کی سخت مذمت میں کہا کہ اسرائیلی حکومت جتنی مجرمانہ کارروائی کرتی ہے، اتنا ہی وہ خود کو آشکار کررہی ہے کہ وہ واقعی بزدل ہے۔ دوسری طرف، فلسطینی عوام کی بہادری غالب ہے۔ انہوں نے ناقابل تصور تکالیف کو برداشت کیا ہے لیکن ان کا جذبہ مستحکم اور غیرمتزلزل ہے۔
اس سے قبل، پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران پرینکا گاندھی نے ایک بیگ لے کر فلسطین کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا تھا جس پر ’فلسطین‘ لکھا ہوا تھا، جس میں تربوز بھی شامل تھا، یہ علامت عام طور پر فلسطینیوں کی یکجہتی سے جڑی ہوتی ہے۔