شناخت اور تدفین میں شریک رہیں گے، سرکاری خرچ پر 7 روزہ قیام، واپسی سے قبل عمرہ کی سعادت
حیدرآباد 18 نومبر (سیاست نیوز) مدینہ منورہ کے قریب بس حادثہ میں جاں بحق حیدرآبادی زائرین عمرہ کی شناخت اور تدفین کے انتظامات میں تعاون کے لئے 38 خونی رشتہ داروں کو سرکاری خرچ پر مدینہ منورہ روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اُن کے ڈی این اے ٹسٹ کے ذریعہ نعشوں کی شناخت میں مدد ملے گی۔ تلنگانہ حج کمیٹی نے 38 رشتہ داروں کے پاسپورٹ اور ویزا کے مراحل کی تکمیل کی اورحیدرآباد سے مدینہ منورہ کے لئے راست فلائٹ کی عدم دستیابی کے سبب رشتہ داروں کو 2.30 بجے شب الجزیرہ ایرلائنز کے ذریعہ کویت روانہ کیا گیا۔ کویت میں مختصر توقف کے بعد وہ مدینہ منورہ روانہ ہوں گے۔ حکومت نے رشتہ داروں کے 7 روزہ قیام کے انتظامات کئے ہیں۔ سرکاری خرچ پر سفر، رہائش اور طعام کے علاوہ ٹرانسپورٹیشن کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ نعشوں کی شناخت کے بعد جنت البقیع میں تدفین عمل میں آئے گی۔ شیڈول کے مطابق رشتہ دار 4 یا 5 دن مدینہ منورہ میں قیام کریں گے اور پھر اُنھیں مکہ مکرمہ میں عمرہ کی سعادت سے سرفراز کیا جائے گا۔ عمرہ کی ادائیگی کے بعد جدہ سے اُن کی واپسی ہوگی۔اِسی دوران ٹمریز کے صدرنشین محمد فہیم قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مہلوکین کے رشتہ داروں کی روانگی اور اُنھیں تمام ضروری سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سرکاری وفد مدینہ منورہ میں سعودی حکام سے ربط میں ہے اور جنت البقیع میں تدفین کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں فہیم قریشی نے بتایا کہ رشتہ داروں کی واپسی کے بعد حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ایکس گریشیاء کی رقم کے چیکس جاری کئے جائیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ 30 دن کا ویزا دیا گیا ہے اور 7 دن قیام کا امکان ہے۔ اگر تدفین کے مرحلہ میں تاخیر ہوتی ہے تو رشتہ داروں کے قیام میں توسیع کی جائے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ ڈی این اے کے ذریعہ نعشوں کی شناخت کا مرحلہ جلد مکمل کرنے کی مساعی کی جارہی ہے۔ تلنگانہ حکومت اِس سلسلہ میں ہندوستانی سفارت خانہ اور سعودی حکام سے ربط میں ہے۔1