حج ہاؤز میں اعلیٰ سطحی اجلاس ، پسماندگان کو مکانات پہنچ کر پرسہ، 45 اموات کی توثیق
حیدرآباد ۔ 17۔نومبر (سیاست نیوز) وزیر اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین نے حیدرآباد کے معتمرین کی بس کو حادثہ کی اطلاع ملتے ہی حج ہاؤز نامپلی پہنچ کر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ سانحہ کی تفصیلات حاصل کیں۔ ٹمریز کے صدرنشین محمد فہیم قریشی اور صدرنشین وقف بورڈ عظمت اللہ حسینی کے ہمراہ محمد اظہرالدین نے سکریٹری اقلیتی بہبود بی شفیع اللہ اور دوسروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں جدہ میں ہندوستانی کونسل جنرل ڈاکٹر سہیل سے ربط قائم کیا گیا۔ محمد اظہرالدین نے مرحومین کے پسماندگان سے بھی ملاقات کی جو واقعہ کی اطلاع ملتے ہی حج ہاؤز پہنچے تھے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اقلیتی بہبود نے بتایا کہ حج ہاؤز میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو 24 گھنٹے کارکرد رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بس حادثہ میں 45 معتمرین کے فوت ہونے کی اطلاع ہے جبکہ ایک شخص زخمی ہاسپٹل میں زیر علاج ہے۔ اظہرالدین نے کہا کہ حکومت مرحومین کی شناخت کیلئے ان کے کسی دو افراد خاندان کو مدینہ منورہ کے سفر کا انتظام کیا جائے گا ۔ پاسپورٹ نہ ہو تو خصوصی پاسپورٹ کی اجرائی اور ویزا کا انتظام حکومت کی جانب سے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نعشیں ناقابل شناخت ہیں ، لہذا ڈی این اے کے ذریعہ شناخت کی جائے گی اور مدینہ منورہ میں ہی تدفین عمل میں آئے گی۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے جنگی خطوط پر اقدامات کی ہدایت دی ہے۔ حادثہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرکے اظہرالدین نے بتایا کہ مدینہ منورہ سے تقریباً 15 کیلو میٹر قبل بس اور آئیل ٹینکر میں تصادم ہوا۔ حیدرآباد کے معتمرین چار علحدہ ٹراویل ایجنٹس سے روانہ ہوئے تھے۔ مرحومین میں 17 مرد ، 28 خواتین اور 10 بچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحومین کے پسماندگان کی حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ اظہرالدین نے کئی متاثرہ خاندانوں کے مکانات پہنچ کر پسماندگان سے ملاقات کی اور پرسہ دیا۔ اظہرالدین نے بتایا کہ سرکاری وفد مدینہ منورہ پہنچ کر شناخت اور تدفین کے انتظامات کی نگرانی کرے گا۔1