پولیس نے حراست میں لے کر کنچن باغ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا
حیدرآباد۔ 10 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ جاگروتی کی صدر و ایم ایل سی کویتا کو بس بھون، آر ٹی سی ایکس روڈ پر احتجاج کے دوران پولیس نے حراست میں لے لیا اور کویتا کو کنچن باغ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا جہاں پر تلنگانہ جاگروتی کے سینکڑوں کارکن پہنچ گئے۔ بس کرایہ میں اضافہ کے خلاف کویتا نے تلنگانہ جاگروتی کے قائدین اور کارکنوں کے ساتھ اچانک بس بھون پر دھرنا شروع کردیا۔ کویتا اور تلنگانہ جاگروتی کے کارکنوں نے بس بھون کے گھیراؤ کیا۔ کویتا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری بس کرایہ میں اضافہ سے دستبردار ہوجائے۔ عوامی حکومت کا دعویٰ کرنے والی کانگریس حکومت عوام پر مزید مالی بوجھ عائد کررہی ہے۔ خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کرنے کی سہولت فراہم کرنے کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں لیکن عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکومت کے اس فیصلے سے طلبہ اور ملازمین پر بھاری مالی بوجھ عائد ہورہا ہے۔ کویتا نے کہا کہ بس پاس کی قیمتوں میں اضافہ سے ایک مسافر پر ماہانہ 300 روپئے کا زائد مالی بوجھ عائد ہورہا ہے۔ عوام کی جانب سے بسوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، مگر حکومت بسوں کے کرایوں میں اضافہ کررہی ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ غریب عوام کی فلاح و بہبود کے معاملے میں ریونت ریڈی حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ کانگریس حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ مائیک ہاتھ میں لیتے ہوئے غریب عوام کے فلاح و بہبود کی بات کرتے ہیں۔ اندرماں حکومت کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن بند کمروں میں عوام پر مالی بوجھ عائد کرنے والے فیصلے کرتے ہیں۔ کانگریس حکومت ، عوام کو لوٹنے کی عادی ہوچکی ہے جس کو تلنگانہ جاگروتی ہرگز برداشت نہیں کرے گی اور عوام دشمن فیصلوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔2