واشنگٹن ۔ 7 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار اور امریکی کانگریس کی پہلی ہندو خاتون تلسی گبارڈ نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا شام کے صدر بشارالاسد امریکہ کے دشمن نہیں ہیں جبکہ جنگ زدہ شام سے امریکہ کی سلامتی کو کوئی راست خطرہ بھی لاحق نہیں ہے۔ 37 سالہ گبارڈ نے حالیہ دنوں میں 2020ء میں منعقد شدنی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا، 2017ء میں ان پر اس وقت کڑی تنقیدیں کی گئی تھیں جب انہوں نے بشارالاسد سے ملاقات کی تھی۔ دوسری طرف عالمی سطح پر یہ رائے پائی جاتی ہے شام میں جاری خونریز خانہ جنگی ہزاروں شامی شہریوں کے موت کے ذمہ دار بشارالاسد ہیں۔ ایم ایس این بی سی پر چہارشنبہ کو اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تلسی گبارڈ جنہیں ہوائی سے ایوان نمائندگان کیلئے منتخب کیا گیا ہے، نے ایک بار پھر کہا کہ بشارالاسد امریکہ کے دشمن نہیں ہیں اور نہ ہی امریکہ کو شام سے کوئی خطرہ لاحق ہے جو ملک خود جنگ سے ہوئی تباہیاں جھیل رہا ہے وہ امریکہ کیلئے بھلا خطرہ کیسے ہوسکتا ہے۔ ان سے جب بشارالاسد کے بارے میں ان کی شخصی رائے جاننے کیلئے یہ پوچھا گیا کہ ان کی نظر میں بشارالاسد ایک اچھے آدمی ہیں جس کا جواب انہوں نے نفی میں دیا اور پوٹن کے بارے میں پوچھے جانے پر بھی ان کا جواب نفی میں تھا۔ انہوں نے 2017ء میں اسد سے اپنی ملاقات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اگر امن کا خواہاں ہے اور ملک کے تحفظ کیلئے سنجیدہ ہے تو اسے دیگر ممالک کے قائدین سے ملاقات کرنا چاہئے۔ گذشتہ ماہ تلسی گبارڈ نے کہا تھا کہ شام میں اس وقت تک امن کے معاہدہ کو قطعیت نہیں دی جاسکتی جب تک امن مذاکرات میں بشارالاسد کو شامل نہ کیا جائے۔