ماسکو: روسی ذرائع ابلاغ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماسکو حکومت کا اپنے حلیف صدر بشارالاسد کے بارے میں موقف تبدیل کیے جانے سے متعلق خبروں کے بعد ایران نے تشویش کا اظہارکیا ہے۔ دوسری طرف ایران نے حزب اللہ کا ایک وفد بات چیت کے لیے ماسکو بھیجا ہے۔ اس وفد نے روسی حکام کے ساتھ شام کے موجودہ بحران سمیت بشارالاسد کے بارے میں ممکنہ طورپر روس کے بدلتے موقف پر تبادلہ خیال کیا ہے۔گذشتہ پیر کے روز اخبار ’’نیزویسمایا گزٹا‘‘ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ حزب اللہ وفد شامی حکومت کے سربراہ بشارالاسد کے بارے میں ماسکو کے موقف میں تبدیلی کی حقیقت جاننا چاہتا ہے۔گذشتہ برس دسمبرمیں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ کہا تھا کہ پاسداران انقلاب کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی نے 2015ء میں روسی صدر ولادیمیر پوتین کو شام میں فوجی مداخلت پر قائل کیا تھا۔
