بشیر باغ کی 1700 مربع گز اراضی پر قابضین کی درخواست ہائی کورٹ میں مسترد

   


انسداد لینڈ گرابنگ کورٹ کا فیصلہ برقرار، ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ کا فیصلہ
حیدرآباد۔/4 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے بشیرباغ میں واقع 1700 مربع گز اراضی کے تنازعہ پر حکومت کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے بشیر باغ کے آئیکر بھون کے عقب میں واقع 1700 مربع گز اراضی پر قابضین کی درخواست کو مسترد کردیا۔ اس فیصلہ سے انکم ٹیکس، سنٹرل اکسائیز اور مرکز کے دیگر ریوینیو اداروں کو راحت ملی ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ اراضی اسٹیٹ ریوینیو ڈپارٹمنٹ کی ہے اور ریاستی حکومت نے یہ اراضی مرکزی ریوینیو اداروں کو الاٹ کی ہے۔ جسٹس شمیم اختر اور جسٹس ای وی وینو گوپال نے اراضی پر قیام کرنے والے افراد کی درخواست کی سماعت کی جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اس اراضی پر طویل عرصہ سے مقیم ہیں اور کارپنٹری اور دیگر کام انجام دیتے ہیں۔ 2005 میں حیدرآباد کی انسداد لینڈ گرابنگ کورٹ نے سیول اور ریوینیو حکام کی درخواست پر انہیں قابضین قرار دیا تھا اور اراضی کے تخلیہ کی ہدایت دی تھی۔ انسداد لینڈ گرابنگ کورٹ کے فیصلہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ حکومت کے خصوصی کونسل ہریندر پرساد نے کہا کہ لینڈ گرابنگ کورٹ کے فیصلہ میں کوئی خامی نہیں ہے۔ میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کے ریکارڈ میں اس پلاٹ کو صفائی بلدیہ قرار دیا گیا ہے یعنی صفائی کے کاموں کیلئے مختص کردہ اراضی۔ بعد میں اراضی کا سروے کیا گیا اور پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے حوالے کی گئی اور سرکاری گزٹ کے ذریعہ اراضی کا موقف واضح ہوا ہے۔ ہائی کورٹ نے قابضین کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے انسداد لینڈ گرابنگ کورٹ کے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت نے کئی سرکاری اراضیات کے تحفظ کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے حالیہ عرصہ میں کئی اضلاع میں سرکاری اراضیات کے تحفظ میں حکومت کو کامیابی ملی ہے ۔ ر