شادنگر میں فیمینا ویمن سیوا منڈلی کے زیر اہتمام فنی کورسس مکمل کرنے والی خواتین میں اسناد کی تقسیم، عالیہ سلطانہ کی خدمات کی ستائش
شادنگر۔ 26 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) میں بھی غربت سے ہی آیا ہوں، اپنے خاندان کی مشکلات کو اچھی طرح جانتا ہوں ، اسی لیے ایک غریب ایم ایل اے کے طور پر آپ ہی کے ساتھ، آپ کے درمیان رہتا ہوں۔ یہ بات شادنگر ایم ایل اے ویرلا پلی شنکر نے عوام کے ساتھ دل کی بات شیئر کرتے ہوئے کہی۔ جمعہ کے روز فرخ نگر منڈل پریشد میٹنگ ہال میں سید سلطان ایجوکیشن سوسائٹی کے زیرِ اہتمام فیمینا ویمن سیوا منڈلی کی جانب سے منعقدہ پروگرام میں ایم ایل اے نے شرکت کی۔ اس موقع پر فیمینا ویمن سیوا منڈلی کی صدر عالیہ سلطانہ کی قیادت میں فیشن ڈیزائننگ، بوٹیک جیسے آمدنی پیدا کرنے والے کورسز میں تربیت حاصل کرنے والی 200 خواتین میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر موجود اقلیتی خواتین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایل اے ویرلا پلی شنکر نے کہا کہ خواتین کے لیے عالیہ سلطانہ کی خدمات بے حد قابلِ ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی طرف سے دس لوگوں کی خدمت کرنے کا خیال آنا ہی ایک بڑی بات ہے اور غریب خواتین کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لیے وہ کئی برسوں سے جو محنت کر رہی ہیں وہ قابلِ فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر مضبوط اور بااعتماد بنانے کے لیے خود روزگار کے بارے میں شعور پیدا کرنا ضروری ہے۔ اسی مقصد سے فیمینا ویمن منڈلی قائم کرکے عالیہ سلطانہ جو خدمات انجام دے رہی ہیں وہ خواتین کو ذہنی طور پر بھی مضبوط بنا رہی ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تقریباً 25 سال قبل جب انہوں نے عالیہ سلطانہ سے پوچھا تھا کہ خواتین کے لیے اپنی طرف سے کیا مدد کی جاسکتی ہے تو انہوں نے پانچ سلائی مشینوں کی درخواست کی تھی ، جس پر اسی وقت 25 ہزار روپے فراہم کیے گئے تھے۔ ایم ایل اے نے کہا کہ اس طرح کے خود روزگار کورسز سیکھنے سے خواتین معاشی طور پر خود مختار بن سکتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایم ایل اے بننے کے بعد ملنے والی تنخواہ سے انہوں نے ایک کپ چائے بھی نہیں پی ہے بلکہ ہر ایک پیسہ غریب عوام کی ضروریات اور سماجی خدمت پر خرچ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے سب کو دوسروں کی مدد کرنے کی عادت اپنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اقلیتی فلاح و بہبود کے تحت خواتین کے لیے کمیونٹی ہال قائم کیا جائے گا اور انجمن کمیونٹی ہال کے لیے ایک کروڑ روپے کے فنڈس تیار ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ خود روزگار کے لیے تربیت حاصل کرنے والی خواتین کو جاب ورک فراہم کرنے کے لیے کوشش کی جائے گی اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ فیمینا ویمن منڈلی کی صدر عالیہ سلطانہ نے بتایا کہ خواتین کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے مقصد سے شروع کیے گئے اورینٹڈ انکم جنریٹڈ سسٹم کے تحت اب تک 25 ہزار خواتین تربیت حاصل کرچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقہ کی خواتین کے لیے یہ اورینٹڈ کورسز نہایت مفید ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 150 اقسام کے اورینٹڈ کورسز فراہم کیے جا رہے ہیں اور شادنگر علاقہ میں تقریباً تین سو خواتین نے بیوٹی پارلر اور دو ہزار خواتین نے بوٹیک کورس مکمل کرکے اپنا روزگار قائم کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی سلسلہ میں آج 100 خواتین نے بوٹیک اور 100 خواتین نے ٹیلرنگ کورس مکمل کیا ہے اور انہیں ایم ایل اے کے ہاتھوں سرٹیفکیٹس دیے گئے ہیں۔ اس پروگرام میں مارکیٹ کمیٹی وائس چیئرمین محمد علی خان بابر، پبلک پراسیکیوٹر صبیحہ سلطانہ، کانگریس پارٹی کے قائدین رگھو نائک، چندی تروپت ریڈی، کرشنا ریڈی، چلا شری کانت ریڈی، ایم ڈی ابراہیم۔ محمد قدیر اور دیگر نے شرکت کی۔
