بغداد میں ایران نواز گروہوں کا امریکی سفارت خانے پر حملہ

,

   

سفارتخانہ کی دیوار کے باہر سے امریکی فوج کی حملہ آوروں پر آنسوگیس شیلنگ
حملہ آوروں نے امریکہ کے خلاف نعرے بازی اور سکیورٹی کیمرے توڑ دیئے
بغداد ۔ 31ڈسمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) عراق کے شہر بغداد میں منگل کو ہزاروں مظاہرین اور ملیشیا کے جنگجوؤں نے امریکی سفارتخانے کے باہر جمع ہو کر پرتشدد احتجاج کیا اور اطلاعات کے مطابق مظاہرین سفارت خانے کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ جب مظاہرین نے سفارت خانے کی بیرونی دیوار عبور کی تو اندر تعینات امریکی فوجیوں نے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ اس کے علاوہ ایک گارڈ ٹاور کو بھی بظاہر نذرِآتش کر دیا گیا ہے۔ ان مظاہرین میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا عصائب اہل الحق کے رہنما قیس الخزالی اور کئی دیگر سینیئر ملیشیا رہنما بھی موجود تھے جبکہ عمارت کے گرد موجود باڑ پر کتائب حزب اللہ کے پرچم آویزاں کر دیے گئے۔روئٹرز نے عراقی وزارتِ خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ بغداد میں امریکی سفیر اور سفارتی عملے کو وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔ مظاہرین اتوار کو عراق اور شام کی سرحد کے قریب ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کتائب حزب اللہ کے اڈوں پر امریکی فضائی حملوں کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔امریکی افواج نے یہ حملہ ایک عراقی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں امریکی کنٹریکٹر کی ہلاکت کے ردِعمل میں کیا تھا۔روئٹرز کے مطابق عراق کے وزیرِ اعظم عبدالمہدی کی جانب سے ان حملوں کی مذمت کی گئی ہے

جس میں 25 جنگجو ہلاک اور 55 زخمی ہوئے تھے۔مظاہرین نے امریکہ کے خلاف نعرے بازی کی، پانی کی بوتلیں سفارتخانے پر ماریں، اور باہر لگے سیکیورٹی کیمرے توڑ دیے۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل امریکی فضائی حملے میں 25 ایران نواز جنگجو ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔اس سے قبل ایران نے عراق میں اپنی حمایت یافتہ ملیشیا کے خلاف امریکی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’کھلم کھلا دہشت گردی‘ اور عراقی سرزمین پر ’عسکری جارحیت‘ قرار دیا۔عراق کے عسکری ذرائع کے مطابق ان حملوں میں ملیشیا کے 25 ارکان ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہوئے۔اتوار کو امریکہ نے عراق اور شام میں حزب اللّٰہ کے اڈوں پر حملے کیے، جن کے بارے میں امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی اتحادی افواج پر حالیہ حملوں کے جواب میں کی گئی۔خیال رہے کہ 27 دسمبر کو کرکوک میں ایک فوجی اڈے پر حملے میں ایک امریکی کنٹراکٹر ہلاک اور متعدد امریکی فوجی اور عراقی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
عراق میں امریکی سفیر نامعلوم مقام روانہ: ذرائع
عراق میں امریکی سفیر میتھیو ٹیولر دارالحکومت بغداد سے نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔ یہ بات ذرائع نے العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندے کو بتائی۔ ذرائع کے مطابق امریکی سفیر اور بقیہ سفارتی ملازمین نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ذریعے کوچ کیا۔العربیہ کے نمائندے نے اس خبر پر عراقی وزارت خارجہ کا موقف جاننے کی کوشش کی تاہم وزارت خارجہ نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔اس سے قبل عراقی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ بغداد میں امریکی سفیر کو طلب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تا کہ انہیں عراقی حزب اللہ ملیشیا کے ٹھکانوں پر بم باری کے حوالے سے عراقی حکومت کی مذمت سے آگاہ کیا جا سکے۔واضح رہے کہ 28 اکتوبر کے بعد سے عراق میں فوجی اڈوں پر 11 حملے ریکارڈ کیے گئے۔ ان اڈوں پر امریکی فوجی اور سفارت کار بھی موجود ہوتے ہیں۔