بغداد میں درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

   

بغداد۔ 28 جولائی(ایجنسیز) عراق کے دارالحکومت بغداد اور جنوبی علاقوں میں پیر کے روز شدید گرمی نے عوام کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا، جہاں محکمہ موسمیات کے مطابق درجہ حرارت سایہ میں 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ عراق، جس کی آبادی4 کروڑ 60 لاکھ ہے، گزشتہ کئی برسوں سے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید گرمی، پانی کی قلت اور سالانہ خشک سالی جیسے چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ماہ جولائی اوراگست میں گرمی کی شدت اکثر 52 ڈگری تک پہنچ جاتی ہے۔ پیرکو بغداد کی مصروف سڑکوں پر لوگ ریستورانوں اور دکانوں کے باہر لگائے گئے پنکھوں اور پانی کے چھڑکاؤ کی مدد سے گرمی سے بچاؤ کی کوشش کرتے دکھائی دیے۔ راہگیر سڑک کنارے فروخت ہونے والے ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھوتے نظر آئے، جبکہ کئی ڈرائیورز اپنی گاڑیوں کے انجن ٹھنڈے کرنے کے لیے سڑک کنارے رکے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق واسط، ذی قار، میسان اور بصرہ سمیت دیگر جنوبی صوبوں میں بھی درجہ حرارت 51 ڈگری تک جا پہنچا۔ مزید آٹھ صوبوں میں پیر کو 50 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ اگرچہ چہارشنبہ کو معمولی کمی کی پیش قیاسی کی گئی ہے، لیکن عراق نیوز ایجنسی کے مطابق موسم بدستور شدید رہے گا۔ پانی کی قلت اور بجلی کی بندش کے خلاف جنوبی شہروں حلہ اور دیوانیہ میں گزشتہ جمعہ اور اتوارکو سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا، سڑکیں بندکیں اور ٹائر جلائے۔ وزارت آبی وسائل کے مطابق، یہ سال 1933 کے بعد سے سب سے زیادہ خشک سالی والا سال ہے اور ملک میں پانی کا ذخیرہ صرف 8 فیصد رہ گیا ہے۔ حکام نے ایران اور ترکی میں بننے والے ڈیموں کو دریائے دجلہ اور فرات کے بہاؤ میں کمی کا سبب قرار دیا ہے۔ خطے کے دیگر ممالک بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ ترکی میں ہفتہ کو50.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ، جو ملک کی تاریخ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ جبکہ ایران میں شدید گرمی کے باعث بجلی اور پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔