جسٹس سجاتا نے پولیس کی ایف آئی آر کو کالعدم کردیا
حیدرآباد۔/15 ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ کے جسٹس کے سجاتا نے چارمینار پولیس کی جانب سے ایک شخص کے خلاف بغیر نمبرپلیٹ گاڑی چلانے پر دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرنے پر ناراضگی جتائی۔ جسٹس کے سجاتا نے پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ بغیر نمبرپلیٹ گاڑی چلانا 420 دفعہ کے تحت دھوکہ دہی کا جرم نہیں ہے۔ اس طرح کے کیسس میں پولیس چالان کرسکتی ہے۔ واضح رہے کہ پرانے شہر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے خلاف نمبر پلیٹ کے بغیر گاڑی چلانے پر کرائم نمبر 140/2024 ایف آئی آر درج کی گئی جس میں آئی پی سی کی دفعہ 420 اور 80a موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ جرم دفعہ 420 کے تحت دھوکہ دہی اور بددیانتی میں شمار نہیں کیا جاسکتا۔ درخواست گذار کے وکیل نے پولیس ایف آئی آر کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس عہدیدار نے من مانی طور پر یہ ایف آئی آر درج کی ہے۔ جسٹس سجاتا نے کہا کہ شکایت میں کہیں بھی اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ مذکورہ شخص نے دھوکہ دہی یا بددیانتی کی ہو۔ عدالت نے کہا کہ بغیر نمبر پلیٹ گاڑی چلانا آئی پی سی کی دفعہ420 کے دائرہ میں نہیں آتا۔ پولیس چاہے تو اس کیلئے جرمانہ عائد کرسکتی ہے۔ جسٹس سجاتا نے پولیس ایف آئی آر کو کالعدم کرتے ہوئے درخواست گذار کو راحت دی۔1