وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کا پرنسپل سکریٹری اروند کمار کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں خطاب
پداپلی۔/16 اکٹوبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)وزیر برائے محکمہ بلدیہ اور آئی ٹی کلواکونٹلہ تارک راماراؤ نے محکمہ بلدیہ کے پرنسپل سکریٹری اروند کمار کے ساتھ بلدیات میں صاف صفائی اور نئے بلدیاتی قوانین کے متعلق اضلاع کے کلکٹروں کے ہمراہ ویڈیو کانفرنس منعقد کی۔اس کانفرنس کے دوران انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ ریاست کی بلدیات میں صاف ستھرائی کو یقینی بنانے کے لئے ایک جامع منصوبہ تیار کریں۔اس جائزہ میں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیہاتوں کی ترقی کے لئے حکومت کی جانب سے منعقدہ 30 روزہ خصوصی مہم کامیاب ثابت ہوئی اور اسی جذبہ کے ساتھ بلدیات کو بھی تبدیل کرنے کے لئے جامع منصوبہ کی تیاری کیلئے ضلع کلکٹروں کو ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ فی الحال ریاست کے 141 بلدیات میں صرف 42.6 فیصد آبادی مقیم ہے اور آنے والے چھ سالوں میں 50 فیصد سے زیادہ آبادی شہروں میں بسنے کے امکانات ہیں. اس مناسبت سے ضروری اقدامات کرنے کیلئے کے ٹی آر نے کلکٹروں کو ہدایت دی. صاف صفائی کے انتظام کے تحت گیلا اور خشک کچراے کا الگ الگ حصول ‘ ٹریٹمنٹ پلانٹس ‘ کمپوسٹ پٹ ‘ ڈمپنگ یارڈ ‘ صفائی کے کارکن وغیرہ سے متعلقہ رپورٹ ایک ہفتہ میں پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ وہ ضلع کے ہر شہری علاقے پر خصوصی توجہ دیں۔ تجارتی عمارتوں کی تعمیر سے پیدا ہونے والے ناکارہ ملبہ کواکٹھا کریں ۔ بیت الخلا کے موثر انتظامات خاص طور پر خواتین کیلئے علحدہ بیت الخلاء قائم کریں۔ پٹرول بنکس اور ریسٹورنٹس کے مالکین سے ملاقات کریں تاکہ وہ سرکاری قواعد و ضوابط کے تحت عوام کو بیت الخلاء استعمال کرنے کا موقع فراہم کریں۔ریاست کی 35 بلدیات میں ڈمپنگ یارڈ ‘ 59 میں کمپوسٹ پٹ 67 بلدیات کچرے کی نکاسی کے لئے درکار اراضی کا فوری انتخاب عمل میں لایا جائے۔ مرکزی حکومت سے متعارف کردہ سوچھ سرویکشن کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق شہری علاقوں میں ہر 10000افراد کے لئے 28 مزدوروں کا قیام ۔ ہر 500 گھروں کے لئے ایک آٹو اور 300 کاروباری اداروں میں کچرا اکٹھا کرنے کے لئے ایک منی لاری کا تقرر کیا جائے۔ریاستی سطح پر موجودہ 23 لاکھ 6 ہزار 569 گھروں کیلئے درکار 4613 آٹووں کی ایک ہفتہ میں خریداری کے لئے کلکٹروں کو ریاستی وزیر نے تاکید کی۔