بلدیہ اور واٹر ورکس کو بجٹ میں مناسب فنڈس کی امید

   

ترقیاتی ادارے معاشی بحران سے دوچار، حکومت سے امیدیں وابستہ
حیدرآباد: تلنگانہ کے بجٹ برائے 2021-22 ء میں شہر کی ترقی سے متعلق اداروں کو مناسب فنڈس کی منظوری ناگزیر ہیں۔ اگر حکومت گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ، ایچ ایم ڈی اے اور حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کو درکار فنڈس مختص نہ کریں تو ان اداروں میں بحران کی صورتحال پیدا ہوجائے گی ۔ تینوں اداروں کے عہدیداروں کا ماننا ہے کہ انہیں حکومت کے فنڈس کی سخت ضرورت ہے کیونکہ تر قیاتی کاموں کے لئے مالیاتی بحران کا سامنا ہے اور حکومت کو مذکورہ اداروں کو بچانے کیلئے پیشرفت کرنی ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ ایچ ایم ڈی اے اپنے دیرینہ پراجکٹس کے لئے حکومت سے فنڈس کا انتظار کر رہا ہے جس میں ایکو پارکس کیلئے 100 کروڑ اور ایچ ایچ سی پراجکٹ کے لئے 125 کروڑ کی ضرورت ہے ۔ آؤٹر رنگ روڈ کے لئے ایچ ایم ڈی اے نے 1600 کروڑ کی درخواست کی ہے ۔ حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس 2000 کروڑ کے بجٹ کا نشانہ مقرر کیا ہے ۔ مفت پینے کے پانی کی سربراہی اسکیم کیلئے 500 کروڑ روپئے درکار ہیں ۔ شہر کے نواحی علاقوں میں سیوریج ماسٹر پلان کے لئے 500 کروڑ درکار ہوں گے ۔ بورڈ نے دیگر پراجکٹس کے لئے ایک ہزار کروڑ کا تخمینہ کیا ہے۔ شہر کی ترقی سے متعلق تینوں اداروں کا مالی موقف بہتر نہیں ہے اور وہ گزشتہ تین برسوں سے قرضہ جات پر انحصار کر رہے ہیں ۔ حکومت کو چاہئے کہ ہر ادارہ کیلئے کم از کم 1500 کروڑ بجٹ میں مختص کریں۔ بتایا جاتا ہے کہ اگر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو درکار فنڈس منظور نہیں کئے گئے تو ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی دشوار ہوجائے گی۔