بلدیہ دفاتر میں میڈیا کے داخلہ پر پابندی !

   

اسٹینڈنگ کمیٹی اجلاس میں تجویز پر غور ۔ جلد فیصلہ کا امکان
حیدرآباد 11 جولائی (سیاست نیوز) مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآباد کے دفاتر میں میڈیا کے نمائندوں پر پابندی لگائی جائے گی!جی ایچ ایم سی اسٹینڈنگ کمیٹی اجلاس میں کل کئے جانے والے تبادلہ خیال کے دوران اس پر بھی بحث کی گئی کہ کس طرح سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ‘ رونل کمشنران اور ڈپٹی کمشنران بلدیہ کے دفاتر میں میڈیا نمائندوں کی آزادانہ نقل و حرکت پر کنٹرول کیا جائے !بتایا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا ‘ یوٹیوب چیانل اور بعض ویب میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں اور ملازمین کو ہراسانی اور بلیک میل کی شکایات کو بنیاد بناکر عہدیداروں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی ان دفاتر میں آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے اور جلد اس سلسلہ میں کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد مسٹر آر وی کرنن کی جانب سے احکامات کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی ۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے دفاتر میں میڈیا کے ان نمائندوں کو جن کے پاس اکریڈیشن کارڈ موجود ہے انہیں ہفتہ میں ایک مرتبہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد‘ زونل کمشنران اور ڈپٹی کمشنران کے دفاتر میں داخلہ دیئے جانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ سرکاری دفاتر بالخصوص بلدیہ کے دفتر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں پر پابندی عائد کئے جانے کی منصوبہ بندی صحافتی آزادی پر کاری ضرب کے مترادف ہے لیکن اس بات سے بھی انکارنہیں کیاجاسکتا کہ آئے دن یوٹیوب چیانل ‘ فیس بک چیانل اور سوشل میڈیا کے نام پر نام نہاد صحافتی نمائندے عہدیداروں کو ہراساں کرنے کے مرتکب ہورہے ہیں اور سوشل میڈیا پر کسی بھی طرح کا کوئی کنٹرول نہ ہونے کے نتیجہ میں اس طرح کی ہراسانیوں میں اضافہ ہونے لگا ہے لیکن سوشل میڈیا اور ویب میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے کی جانے والی ہراسانی کو بنیاد بناتے ہوئے ذرائع ابلا غ کے نمائندوں کے سرکاری دفاتر میں داخلہ پر امتناع عائد کیا جانا درست نہیں ہے۔3