مختلف امور پر مباحث،اردوایجنڈہ کی عدم فراہمی کے خلاف نائب صدرنشین کا شدید احتجاج
ظہیرآباد ۔یکم جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدرنشین بلدیہ ظہیرآباد شبانہ بیگم کی زیر صدارت آج یہاں میونسپل کونسل میٹنگ ہال میں منعقدہ بلدی اجلاس کا ابتدائی ایک گھنٹہ اردو ایجنڈہ کی عدم فراہمی کے خلاف سخت احتجاج کی نذر ہوگیا ۔ اس دوران دو تین ماہ کے دورانیہ میں بلدی اجلاس کی طلبی سے ترقیاتی کام ٹھپ ہوجانے اور کرسی صدارت کی غیر موثر کارکردگی پر بھی سوال اٹھائے گئے ۔ اس سے قبل کہ 67 نکاتی ایجنڈا اجلاس میں پیش کیا جائے ۔ نائب صدر نشین بلدیہ محمد عظمت پاشاہ نے اردو ایجنڈا کی عدم فراہمی کے خلاف سخت احتجاج کیا اور کرسی صدارت سے سوال کیا کہ گذشتہ بلدی اجلاسوں میں اس جانب بارہا توجہ دلانے کے باوجود اردو ایجنڈا کیوں فراہم نہیں کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرسی صدارت صرف اردو سے واقف ہونے کے باوجود اردو داں اراکین بلدیہ کو اردو ایجنڈا فراہم کرنے میں کیوں دلچسپی نہیں لے رہی ہے ۔ دریں اثناء رکن بلدیہ راملو سنیتا نے اپنے حلقہ انتخاب میں گذشتہ اجلاسوں میں منظورہ ترقیاتی کام تاحال شروع نہ کرنے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کی کوشش کی تو نائب صدرنشین بلدیہ ان پر برس پڑے اور کہاکہ اردو ایجنڈا کی عدم فراہمی کے خلاف جاری ان کا احتجاج ابھی ختم نہیں ہوا ۔ دونوں کے مابین تلخ و تند الفاظ کا تبادلہ بھی عمل میں آیا ۔ آخر کار میونسپل کمشنر وکرم سنہا ریڈی نے مداخلت کرتے ہوئے احتجاجیوں کو یقین دلایا کہ وہ زیرالتواء کاموں کی اندرون تین ماہ مکمل کروائیں گے اور یہ کہ آئندہ بلدی اجلاس میں اردو ایجنڈا کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے ۔ بعدازاں 67 نکاتی ایجنڈا اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا گیا جس کے منجملہ 56 نکات کو گرما گرم مباحث کے بعد منظور کیا گیا جب کہ 11نکات کو معرض التوء میں رکھ دیا گیا ۔ اجلاس میں نائب صدرنشین بلدیہ محمد عظمت پاشاہ ، موتی رام ، محمد عبداللہ ، راملو سنیتا ، راج شیکھر ، پرینکا ، نارائن ریڈی اور دیگر اراکین بلدیہ نے مباحث میں حصہ لیا ۔