ٹی آر ایس قائدین کے دباؤ میں فہرست تیار کئے جانے بی جے پی لیڈر کا الزام
کریم نگر۔ یکم جنوری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) عنقریب میونسپل کارپوریشن بشمول کریم نگر تلنگانہ بھر میں انتخابات کی تیاریاں کی جارہی ہیں جس کے لئے ہر مقام پر بلدی ووٹر لسٹ کی تیاری کی جارہی ہے اور ان ووٹر لسٹ کی تیاری میں مکمل طور پر اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ تاحال اس سلسلہ میں کئی ایک شکایتیں پیش کی گئی ہیں۔ ہر مرتبہ یہی جواب دیا گیا ہے کہ ان شکایتوں پر درستگی عمل میں آچکی ہے۔ درحقیقت ووٹر لسٹ میں پہلے سے زیادہ غلطیاں پیدا ہوچکی ہیں۔ یہ غلطیاں برسراقتدار پارٹی اور کے سی آر حکومت کے دباؤ میں فہرست تیاری کا نتیجہ ہے۔ اصل میں فہرست کی تیاری بلدی حدود میں گھر گھر جاکر تیار ہی نہیں کی گئی۔ بلدیہ میں عارضی ملازمین کو یہ ذمہ داری دی جارہی ہے۔ ٹی آر ایس کی طرف سے دی گئی ووٹر لسٹ کے مطابق فہرست کمشنر بلدیہ کلکٹر کے حوالے کرتے آرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار بی ستیہ نارائن راؤ نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کریم نگر میں 60 ڈیویژن کے رائے دہندے جو کہ ہے ہی نہیں آس پاس کے مضافات کے 4 سو تا 5 سو ووٹرس کو بی سی میں شامل کردیا جارہا ہے۔ جہاں ایس سی، ایس ٹی طبقات سے انہیں او سی میں بدل دیا جارہا ہے۔ مثال کے طور پر کسی ووٹر کا نام تلااما ہے تو چاہیئے کہ کسی بھی طبقہ او سی، ایس سی، ایس ٹی سے نام سے پہلے تلا ہو تو اسے بی سی میں شمار کرکے اس ڈیویژن کو بی سی ریزرویشن بنادیئے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بی جے پی ضلع صدر بی ستیہ نارائن راؤ نے کہا کہ اس تعلق سے ضلع کلکٹر کو کئی بار یادداشت اور درخواستیں دی گئی ہیں۔ ہر بار پھر سے درست کئے جانے کے نام پر وہی فہرست تھوڑے سے ردوبدل کے ساتھ نکالی جارہی ہے۔ اب کل شام تک موقع دیا گیا ہے کہ درخواست دے دیں تو 4 جنوری کو قطعی اور آخری فہرست شائع کردی جائے گی۔ یہ کارروائی بھی سابق کارپوریٹرس کو پھر سے دوبارہ کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔ ہر ڈیویژن میں جو سی سی کیمرے لگائے گئے ہیں ان سی سی کیمروں کو سابق کارپوریٹرکے گھر میں لگائے گئے کنٹرول سی سی کیمروں سے منسلک کردیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں کمشنر بھی خاموش ہیں۔ تمام سرکاری عہدیدار اورپولیس حکومت کے غلام کی طرح کام کررہے ہیں۔ 26 ،35، 45 و دیگر ڈیویژنوں میں 4 سو تا5 سو ووٹرس فہرست میں رائے دہندگان کے ناموں کو شامل کیا جارہا ہے۔ اس کے ثبوت بھی پیش کردیئے گئے ہیں اور الیکشن کمشنر کو بھی اطلاع دی گئی ہے۔ ہائی کورٹ میں بنکروں نے بھی درخواستیں داخل کی ہیں۔ عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ان تمام وجوہات کے باعث ٹی آر ایس کی ناکامی یقینی ہے۔ آنے والے بلدی انتخابات میں بی جے پی اپنا پرچم لہرائے گی۔