بلدیہ کنٹراکٹرس کا جی ایچ ایم سی پر احتجاج

   

نو پے منٹ نو ورک کا عزم ، کنٹراکٹرس کے انتہائی اقدام سے کشیدگی
حیدرآباد۔/10 جنوری، ( سیاست نیوز) کنٹراکٹرس کے احتجاج سے بلدیہ کے صدر دفتر میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ زیر التواء بلز کی اجرائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بلدیہ کے کنٹراکٹرس آج صدر دفتر ٹینک بنڈ پر جمع ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا۔ ہاتھوں میں نوپے منٹ نو ورک کے پلے کارڈز تھامے ہوئے کنٹراکٹرس باب الداخلہ پر بیٹھ گئے جو کمشنر کے گھیراؤ کا ارادہ رکھتے تھے ۔ اسی دوران اس وقت کشیدگی اور افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا جب دو کنٹراکٹرس نے انتہائی اقدام کی کوشش کی اور اپنے جسم پر پٹرول ڈال دیا تاہم دوسرے کنٹراکٹر ساتھیوں نے انہیں انتہائی اقدام سے روک لیا اور پولیس نے بھی مداخلت کی۔ بلدیہ دفتر میں موجود سیکوریٹی اور پولیس اہلکاروں نے کنٹراکٹرس کو قابو میں کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کی لیکن اسی دوران چند کنٹراکٹرس نے رکاوٹوں کی پرواہ کئے بغیر کمشنر کے چیمبر کا رخ کیا۔ اس اقدام کے سبب گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں کشیدگی پیدا ہوگئی اور ملازمین بلدیہ خوف کا شکار ہوگئے۔ کنٹراکٹرس کے اس دھرنا و احتجاج اور چیمبر میں گھسنے کی کوشش کو حالانکہ پولیس نے ناکام بنادیا لیکن کمشنر کو اس دوران اپنا چیمبر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا اور کمشنر ایلمبرتی میئر کے چیمبر میں چلے گئے اور کنٹراکٹرس اسوسی ایشن کے قائدین کو طلب کرتے ہوئے ان سے بات چیت کی۔ کنٹراکٹرس نے قبل ازیں 20 جنوری سے کام بند کردینے اور ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا تھا۔ کمشنر نے کنٹراکٹرس اسوسی ایشن کے قائدین کو تیقن دیا کہ جولائی تک کے زیر التواء بلز کو سنکرانتی سے قبل جاری کردیا جائے گا جبکہ زیر التواء بلز کی فوری اجرائی کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے بلدیہ کو ماہانہ 5 سو کروڑ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں سے 2 سو کروڑ کنٹراکٹرس کو جاری کئے جائیں گے۔ع