باغی امیدواروں کو دستبردار کرایا جائے، وزراء اور ارکان اسمبلی کے ساتھ اجلاس
حیدرآباد۔/11 جنوری، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے پارٹی ارکان اسمبلی کو ہدایت دی کہ وہ زیادہ سے زیادہ میونسپلٹیز اور کارپوریشنوں میں کامیابی کے نشانہ کے ساتھ کام کریں۔ تلنگانہ بھون میں ارکان اسمبلی کے ساتھ اجلاس میں کے ٹی راما راؤ نے اضلاع میں پارٹی کے امکانات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کے علاوہ ضلع کے وزراء کو متحرک ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کارپوریشنوں اور میونسپلٹیز میں داخل کی گئی نامزدگیوں اور مختلف پارٹیوں کے موقف کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ گھر گھر جاکر انتخابی مہم چلانے کو ترجیح دی جائے۔ جلسوں اور ریالیوں سے زیادہ گھر گھر انتخابی مہم اثرانداز ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی انچارجس اور دیگر قائدین کے درمیان بہتر تال میل ہونا چاہیئے۔ کے ٹی آر نے حکومت کی فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات کو انتخابی مہم کا ایجنڈہ بنانے کی ہدایت دی۔ کے ٹی آر نے ارکان پارلیمنٹ، اسمبلی و کونسل کے علاوہ پارٹی کے سینئر قائدین کے ساتھ انتخابی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ہر قائد سے علحدہ علحدہ بات چیت کرتے ہوئے پارٹی کے موقف کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے توسیعی اجلاس میں چیف منسٹر کے سی آر نے جو ہدایات اور مشورے دیئے تھے اس کے مطابق کام کرنا چاہیئے۔ کے ٹی راما راؤ نے قائدین سے کہا کہ وہ خوش فہمی کا شکار ہوئے بغیر ہر وارڈ میں کامیابی کیلئے محنت کریں۔ انہوں نے بی فارمس کی اجرائی میں مکمل احتیاط برتنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ کامیابی کے اہل امیدواروں کا انتخاب کیا جائے اور باغی امیدواروں کو مقابلہ سے دستبردار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر صورتحال ٹی آر ایس کے حق میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کا کسی پارٹی سے مقابلہ نہیں ہے اور کانگریس و بی جے پی کے دعوے بے اثر ثابت ہوں گے۔ اجلاس میں ریاستی وزراء نرنجن ریڈی، ملا ریڈی، سرینواس یادو، ارکان پارلیمنٹ کے پربھاکر ریڈی، رنجیت ریڈی، ایم کویتا، ارکان اسمبلی گنیش گپتا، ریڈیا نائیک، ڈاکٹر سنجے کمار، کے کونپا، دیواکر راؤ، ڈی چنیا، روی شنکر، بی ملیایادو، جی کشور، جی سنیتا، وٹھل ریڈی، سدھیر ریڈی، این نرسمہیا، جئے پال یادو، کرانتی کمار، نوین کمار اور دوسروں نے شرکت کی۔