دھاندلیوں کے ذریعہ کامیابی، رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کا الزام
حیدرآباد۔/25 جنوری، ( سیاست نیوز) کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے بلدی انتخابات میں پولیس کے جانبدارانہ رول کا الزام عائد کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ پولیس کے خلاف وہ الیکشن کمیشن سے نمائندگی کرچکے ہیں۔ الیکشن کمشنر ناگی ریڈی سے فون پر بات کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کوسگی میونسپلٹی میں پولیس کے رویہ کی شکایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کوسگی میں کانگریس کیمپ میں موجود ایک آزاد امیدوار کو پولیس نے جبراً ٹی آر ایس کیمپ میں منتقل کیا۔ 16 وارڈ کی کونسلر ملماں کو جبراً ٹی آر ایس کیمپ میں منتقل کرنے کی شکایت کی گئی ہے۔ ریونت ریڈی نے ضلع ایس پی سے اس سلسلہ میں شکایت کی ۔ بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر نے وزراء کو بلیک میل کرتے ہوئے انہیں پارٹی کی کامیابی کیلئے کسی بھی حد تک جانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ شکست کی صورت میں وزارت سے محرومی کی وارننگ دی گئی تھی جس کے بعد وزراء نے تمام غیرجمہوری طریقے استعمال کرتے ہوئے عوام کو خریدنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ہراساں کرتے ہوئے رائے دہندوں پر حملہ کے ذریعہ اپوزیشن کے حق میں ووٹنگ کو روکا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دولت، شراب اور پولیس کا استعمال کرتے ہوئے یہ کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ جمہوریت کے تحفظ کیلئے کانگریس نے بعض مقامات پر آزاد امیدواروں کی تائید کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ووٹ بینک مستحکم ہونے کے باوجود ٹی آر ایس کی دھاندلیوں کے نتیجہ میں پارٹی کو توقع کے مطابق کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔ انہوں نے بلدی انتخابات میں پارٹی کیلئے محنت کرنے والے کارکنوں سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے بے قاعدگیوں اور دھاندلیوں کے ذریعہ جمہوریت کو داغدار کردیاہے۔ کانگریس قائدین اور کارکنوں پر مقدمات درج کئے گئے اور انہیں ہراساں کیا گیا۔ کے سی آر کو عوام اور رائے دہندوں پر بھروسہ نہیں ہے لہذا دولت، شراب اور پولیس کے علاوہ انتخابی مشنری کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کوم پلی میں الیکشن عہدیداروں نے کامیاب امیدوار کو ناکام ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ ریاستی وزراء دیاکر راؤ، کے ٹی آر ، ملا ریڈی اور گنگولا کملاکر نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اس کے باوجود ان کے خلاف الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ 25میونسپلٹیزمیں ٹی آر ایس کو 50 فیصد وارڈز پر کامیابی حاصل نہ ہوسکی اس کے باوجود پارٹی کامیابی کا دعویٰ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرسلہ میں کے ٹی آر کی مخالفت کرنے والے 10 اور گجویل میں کے سی آر کے مخالف 6 باغیوں کو کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد برقی شرحوں کو دوگنا کردیا جائے گا اور پراپرٹی ٹیکس میں اضافہ کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتائج کے باوجود کانگریس پارٹی عوام کے ساتھ رہے گی اور ان کے مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کیلئے مجلس راست حلیف ہے جبکہ بی جے پی بالواسطہ حلیف ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی بدعنوانیوں پر مرکز کی خاموشی باعث حیرت ہے۔