بلدی انتخابات ٹی آر ایس ٹکٹ کیلئے کارکنوں میں مسابقت

   

وزراء اور اہم قائدین پرقدیم کارکنوں کو نظر انداز کرنے کا الزام، کے ٹی آر سے ملاقاتیں
حیدرآباد۔8جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ میں بلدی انتخابات کے اعلان سے قبل ہی ٹی آر ایس قائدین کے درمیان رسہ کشی نے اب مزید شدت اختیار کرلی ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں موجود تلنگانہ راشٹرسمیتی قائدین ریاستی وزراء اور سرکردہ قائدین سے الجھنے لگے ہیں کیونکہ ریاستی وزراء اور سرکردہ قائدین اپنے حامیوں کو بلدی انتخابات میں ٹکٹ دلوانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ریاست میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کے قدیم کارکنوں کو نظر انداز کیا جانے لگا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ‘ ریاستی وزراء کے ٹی راما راؤ اورٹی ہریش راؤ واضح کرچکے ہیں کہ سرگرم کارکنوں اور عوامی تائید رکھنے والوں پارٹی ٹکٹ کیلئے ترجیح دی جائے گی لیکن پارٹی کارکنوں اور ضلعی قائدین کا کہناہے کہ کانگریس اور تلگو دیشم سے پارٹی میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی اور ریاستی وزراء جو کہ اب تک پارٹی کے مخالف تھے اب پارٹی میں اپنی من مانی کی کوشش میں مصروف ہیں اور اپنے حواریوں کو ٹکٹ دلوانے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ ان کا حلقۂ اثر برقرار رہ سکے ہے جبکہ ان کے مقابل میں اب تک کام کرنے والے تلنگانہ راشٹرسمیتی کے قائدین کو پارٹی کی جانب سے ہی نظر انداز کیا جانے لگا ہے جو کہ ان کے اپنے قائدین کیلئے تکلیف کا باعث ہے لیکن اس کے باوجود ان قائدین کو امید ہے کہ کے چندر شیکھر راؤ اور کے ٹی راما راؤان پارٹی کارکنوں اور قائدین کے ساتھ انصاف کریں گے جو ابتداء سے پارٹی کے قریب ہیں اور پارٹی کی جدوجہد میں شامل ہیں۔گذشتہ عام انتخابات کے بعد کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ارکان اسمبلی نے تلنگانہ راشٹر سمیتی میں شمولیت اختیار کر لی ہے اور ان میں سے کچھ ارکان کو چیف منسٹر نے کابینہ میں بھی شامل کرلیا ہے۔

چیف منسٹر کی جانب سے پارٹی کے عاملہ اجلاس کے دوران تمام بلدیات اور کارپوریشنوں میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کی کامیابی کو یقینی بنانے یا عہدہ سے محروم ہونے کیلئے تیار رہنے کا انتباہ دیئے جانے کے بعد اب ریاستی وزراء یہ کہہ رہے ہیں کہ تمام بلدیات و کارپوریشنوں پر ٹی آر ایس کے پرچم کو لہرایا جاسکتا ہے لیکن اس کے لئے انہیں ان کی اپنی پسند کے امیدواروں کا انتخاب کرنا لازمی ہے اسی لئے انہیں امیدواروں کے انتخاب کے سلسلہ میں کھلی چھوٹ فراہم کرنے کے لئے پارٹی کو احکام جاری کرنے چاہئے جبکہ پارٹی کے سینیئر و سرکردہ قائدین کا کہناہے کہ اگر ریاستی وزراء کو یہ چھوٹ فراہم کی جاتی ہے تو پارٹی کے حقیقی کارکن جو ابتداء سے پارٹی کے ساتھ ہیں انہیں نظر انداز کرتے ہوئے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو ٹکٹ ملنے کا خدشہ ہے اسی لئے تلنگانہ راشٹرسمیتی کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ سے کئی قائدین ملاقات کرتے ہوئے اس سلسلہ میں نمائندگی کی کوشش کر رہے ہیں۔