وارڈ س کی حد بندی پر تنقید، امیدواروں کا انتخاب مقامی سطح پر کرنے کی اجازت
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جولائی (سیاست نیوز) بلدی انتخابات میں کانگریس پارٹی کے بہتر مظاہرہ کو یقینی بنانے کیلئے پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے قائم کردہ سہ رکنی کمیٹی کا اجلاس گاندھی بھون میں منعقد ہوا۔ ورکنگ پریسیڈنٹ پونم پربھاکر اور سابق ارکان اسمبلی سمپت کمار اور ومشی چندر ریڈی نے حلقوں کی از سر نو حد بندی پر اعتراض جتایا۔ پارٹی قائدین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مقامی سطح پر اس سلسلہ میں حکام سے نمائندگی کریں۔ عوام کی جانب سے اعتراضات کی سماعت کیلئے 5 جولائی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ کانگریس نے تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے 10 جولائی تک سماعت کا مطالبہ کیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کمیٹی کے ارکان نے واضح کردیا کہ بلدیات کیلئے امیدواروں کا انتخاب مقامی سطح پر کیا جائے گا۔ پردیش کانگریس کمیٹی اس معاملہ میں مداخلت نہیں کرے گی ۔ مقامی کمیٹیوں اور قائدین کو متفقہ طور پر امیدواروں کے انتخاب کا اختیار دیا جائے گا ۔
پونم پربھاکر نے بتایا کہ 138 میونسپلٹیز کے 3385 وارڈس کی حد بندی سے متعلق ڈرافٹ جاری کیا گیا ہے۔ حکومت نے برسر اقتدار پارٹی کو سیاسی فائدہ پہنچانے کیلئے حدبندی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں مقامی قائدین حکام سے نمائندگی کریں گے۔ پربھاکر نے کہا کہ دیہی علاقوں کی طرح رائے دہندوں کو دھمکایا نہیں جاسکتا۔ شہری علاقوں کے عوام باشعور ہیں اور وہ مسائل کی بنیاد پر ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں عوام کو کئی ایک مسائل کا سامنا ہے۔ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا اور عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھ چکا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے بھاری قرض حاصل کرتے ہوئے ریاست کی ترقی کو متاثر کردیا ہے۔ مشن بھگیرتا کے نام پر قرض حاصل کیا گیا لیکن اسکیم کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام طبقات کے ساتھ دھوکہ کیا ہے ۔ حکومت کے مخالف عوام اقدام کے خلاف کانگریس پارٹی جدوجہد کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مشن بھگیرتا میں بے قاعدگیوں سے عوام کو واقف کرایا جائے گا ۔ سمپت کمار نے بتایا کہ مقامی کانگریس قائدین وارڈس کی حدبندی میں تبدیلی کیلئے نمائندگی کریں گے۔ ومشی چندر ریڈی نے کہا کہ بلدی انتخابات میں کانگریس کا بہتر مظاہرہ رہے گا اور تلنگانہ میں پارٹی مزید مستحکم ہوگی۔
