یکم جولائی سے قائدین کو متحرک کرنے کا فیصلہ، اسمبلی اور سکریٹریٹ کی تعمیر کا مسئلہ عوام تک لے جایا جائیگا: اتم کمار ریڈی
حیدرآباد۔/29 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں مجوزہ بلدی انتخابات کیلئے پارٹی حکمت عملی طئے کرنے کیلئے آج ناگر جنا ساگر میں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے عہدیداروں، ضلع کانگریس صدور اور سینئر قائدین کا اجلاس منعقد ہوا۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے اجلاس کی صدارت کی۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ آر سی کنتیا ، سکریٹریز انچارج تلنگانہ محمد سلیم ، بوس راج ، سرینواس کرشنن ، سلیم احمد ، سابق سی ایل پی لیڈر جانا ریڈی، سابق فلور لیڈر محمد علی شبیر، رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی ، پونم پربھاکر، کسم کمار کے علاوہ 32 اضلاع کے ضلع کانگریس صدور اور پردیش کانگریس کمیٹی کے عہدیداروں اور ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس میں طئے کیا گیا کہ بلدی انتخابات میں پارٹی اتحاد اور طاقت کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔ پارٹی قائدین کا احساس تھا کہ تلنگانہ میں موقف مستحکم ہے اور بنیادی سطح پر کیڈر کو متحرک کرتے ہوئے بہتر نتائج کی امید کی جاسکتی ہے۔ اجلاس میں کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر میں بے قاعدگیوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس سلسلہ میں ضلع کانگریس صدور اور دیگر قائدین کے روبرو پاور پوائنٹ پریزنٹیشن پیش کیا جائے۔ قائدین نے کہا کہ حکومت نے کالیشورم پراجکٹ کے ذریعہ پانی کی سربراہی کا جو دعویٰ کیا تھا وہ حقائق سے بعید ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے کہا کہ بلدی اداروں کے انتخابات میں کانگریس بہتر مظاہرہ کرے گی۔ جولائی کے پہلے ہفتہ میں ضلع کانگریس کمیٹیوں کا اجلاس منعقد ہوگا اور ہر میونسپلٹی میں پارٹی کے اجلاس ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ قائدین کو بلدی انتخابات میں پارٹی کے بہتر مظاہرہ پر توجہ دینی چاہیئے۔ ہر میونسپلٹی میں مقامی قائدین امیدواروں کا انتخاب کریں گے اور یہ اختیار مقامی قائدین پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم تا 4جولائی ضلع کانگریس کمیٹیوں کے توسیعی اجلاس منعقد ہوں گے جبکہ 5 تا10 جولائی تمام میونسپلٹی کی سطح پر قائدین کے اجلاس ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے انچارج اور ایم ایل ایز کو زائد ذمہ داری دی جارہی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلع کانگریس کمیٹیوں کے دفاتر کیلئے حکومت سے اراضی کے الاٹمنٹ کی درخواست کی جائے گی۔ کانگریس قائدین سکریٹریٹ کے انہدام کی مخالفت برقرار رکھیں گے اور اس مسئلہ کو عوام کے درمیان لے جائیں گے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ پولیس مظالم اور پولیس کے ذریعہ اپوزیشن قائدین اور کارکنوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے۔ نلگنڈہ اور رنگاریڈی متحدہ اضلاع کے تحت40 میونسپلٹی ہیں جن پر نگرانی کی ذمہ داری ریونت ریڈی ، اتم کمار ریڈی ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور وشویشور ریڈی کو دی گئی ہے۔ ہر ضلع کے اہم قائدین کو ذمہ داریاں قبول کرنا چاہیئے۔ رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے تجویز پیش کی کہ عوامی رقومات کو ضائع کرتے ہوئے اسمبلی اور سکریٹریٹ کی نئی عمارتوں کی تعمیر کے خلاف احتجاج میں شدت پیدا کرتے ہوئے عوام کو شامل کیا جائے۔