رائے دہندوں میں رقم اور شراب کی تقسیم، الیکشن کمیشن سے کانگریس کی شکایت
حیدرآباد۔22 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی جانب سے انتخابی دھاندلیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے اسٹیٹ الیکشن کمیشن سے نمائندگی کی ہے۔ کانگریس الیکشن کمیشن کوآرڈینیشن کمیٹی نے وی ناگی ریڈی کمشنر اسٹیٹ الیکشن کمیشن کو تین علیحدہ مکتوب روانہ کئے اور کارروائی کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی انتخابات میں کامیابی کے لیے نہ صرف اقتدار کا بیجا استعمال کررہی ہے بلکہ شراب اور رقم رائے دہندوں میں تقسیم کی گئی۔ پولیس اور ایکسائز کے عہدیدار برسر اقتدار پارٹی کی سرگرمیوں پر خاموش تماشائی بنے رہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کی تکمیل کے فوری بعد بیرونی افراد کو رائے دہی کے علاقوں میں داخلے کی اجازت نہیں ہوتی لیکن ٹی آر ایس قائدین مختلف علاقوں میں موجود رہے اور عوام میں رقم اور شراب کی تقسیم عمل میں لائی گئی۔ کئی مقامات پر وائن شاپس کو کھلا رکھا گیا۔ کمیشن سے شکایت کی گئی کہ منی کونڈا، بنڈلہ گوڑہ جاگیر اور شمس آباد میونسپلٹیز میں ایک ووٹ کے لیے 10 ہزار روپئے تک تقسیم کئے گئے۔ الیکشن کمیشن کو مختلف اخبارات میں شائع شدہ خبروں اور تصاویر کے تراشے پیش کئے گئے۔ کانگریس نے رائے دہی کے دوران مختلف اضلاع میں پیش آئے واقعات کی تفصیلات روانہ کی ہے۔ کمیشن سے شکایت کی گئی کہ مدیرا میونسپلٹی کے ٹی آر ایس امیدوار بی نارائن رائو نے میونسپل کمشنر کی ملی بھگت کے ذریعہ نوڈیوس سرٹیفکیٹ حاصل کرلیا جو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ پراپرٹی ٹیکس کے چیک کے قبول ہونے سے پہلے یہ سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا۔ کانگریس نے میونسپل کمشنر مدیرا اور ٹی آر ایس امیدوار کے خلاف کارروائی کی اپیل کی۔ کانگریس نے کہا کہ کئی مقامات پر پولیس اور الیکشن کمیشن کے حکام نے بے قاعدگیوں پر خاموشی اختیار کرلی۔