بلدی انتخابات کے نتائج پر اعتراضات الیکشن ٹریبونل کا قیام

   

حیدرآباد ۔ 15 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ میں منعقدہ بلدی انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے اب راست طور پر ہائی کورٹ سے رجوع ہو کر درخواست پیش کرنے کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی اور بلدی انتخابات کے نتائج پر کوئی اعتراضات پائے جانے پر اب سب سے پہلے الیکشن ٹریبونل سے رجوع ہونا پڑے گا اور الیکشن ٹریبونل کی جانب سے دئیے جانے والے فیصلہ پر تلنگانہ ریاستی ہائی کورٹ میں اپیل کی جاسکتی ہے ۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ میونسپل انتخابات سے متعلق درخواستوں کی تحقیقات کے لیے تلنگانہ میونسپلٹیز کے شرائط و ضوابط ( الیکشن درخواستیں ) 2020 کے نام سے نئے رہنمایانہ خطوط جاری کرتے ہوئے پرنسپال سکریٹری ، بلدی نظم و نسق ( میونسپل اڈمنسٹریشن ) مسٹر اروند کمار نے گذشتہ دنوں احکامات جاری کئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست حکومت کی جانب سے نئے مرتب کردہ تلنگانہ میونسپلٹیز قوانین کے بعض قواعد و ضوابط کے مطابق جاری کردہ رہنمایانہ خطوط مرتب کئے گئے ۔ گریٹر حیدراباد میونسپل کارپوریشن کے ماسوا ریاست کے تمام میونسپل کارپوریشنوں ، تمام میونسپلٹیز انتخابات کے لیے رہنمایانہ خطوط کی وضاحت کی گئی اور بتایا گیا کہ بلدی انتخابات کے نتائج کا اعلان کرنے کے اندرون 30 یوم انتخابی درخواست پیش کرنا ہوگا ۔ اگر تاخیر ہونے پر درخواست گذار کو حقیقی و مناسب وجوہات پیش کرنے پر الیکشن ٹریبونل مزید 15 دن کی مہلت دے گا ۔ میونسپلٹی جس ضلع کی ہو اسی ضلع کے جج ٹریبونل کے فرائض انجام دیں گے اور ایک سے زائد افراد ڈسٹرکٹ جج کے حدود میں میونسپلٹی پائی جانے پر پرنسپال ڈسٹرکٹ جج ٹریبونل کے فرائض انجام دیں گے ۔ اس ٹریبونل میں انتخابی مقابلہ کیے ہوئے امیدوار ، ووٹرس اور کوئی بھی درخواست داخل کرسکتے ہیں ۔ کامیاب امیدوار کا انتخاب ناقابل قبول ہونے سے متعلق اپیل کی جاسکتی ہے ۔ یا کامیاب امیدوار کے انتخاب کو منسوخ کر کے اسے ( درخواست گذار ) کو یا دیگر امیدوار کو کامیاب امیدوار کی حیثیت سے اعلان کرنے کے مطالبہ پر درخواست پیش کی جاسکتی ہے ۔ اور درخواست میں مکمل الزامات کی تفصیلات پیش کرنے پر ایک واقعہ کو ایک ہی پیرا میں سلسلہ وار طور پر واضح کرنا چاہئے ۔