درجن سے زائد ملکوں میں امریکہ میں مقیم حیدرآبادی انجینئر کے فاونڈیشن کی سرگرمیاں
فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے تہنیت کی پیشکشی ، جناب عامر علی خاں ایم ایل سی اور دوسروں کا خطاب
حیدرآباد ۔ 12 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے امریکہ میں مقیم حیدرآباد کی مخیر شخصیت انجینئر محمد یوسف کی تہنیتی تقریب منعقد ہوئی۔ میڈیا پلس میں منعقدہ تقریب میں حیدرآباد کی ممتاز و معتبر شخصیتوں کی ایک کہکشاں موجود تھی اور ہال تنگ دامنی کا شکوہ کررہا تھا ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے بطور خاص اس تقریب میں شرکت کی ۔ دیگر معزز شخصیتوں میں جناب محمد عالم خاں ، جناب قادر عالم خاں ، تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے رکن جناب عامر اللہ خاں ، سیاست کے مرحوم منیجنگ ایڈیٹر جناب ظہیر الدین علی خاں کے فرزند جناب اصغر علی خاں ، جناب تقی الدین شجیع ، پروفیسر ایس اے شکور ، ڈاکٹر عبدالوحید ، جناب منور حسین ، جناب محمد معین ، ڈاکٹر مخدوم محی الدین ، جناب سید حیدر علی ، ڈاکٹر شوکت علی مرزا ، پروفیسر مجید بیدار ، پروفیسر انور خاں ، جعفر حسین ، ڈاکٹر مصطفی ، جناب علی اظہر عامر ، جناب محسن باقر ، جناب محمد طیبی ، جناب مظہر الدین جاوید ، مولانا شبیر علی شیرازی ، نواب مصطفی علی خاں ، محمد خلیل ، حافظ شجیع امام مسجد خزانہ آب دودھ باولی ، قاری صدیق حسین ، جناب عبدالغنی خازن مسجد خزانہ آب ، جناب سید حمد ، جناب شبر حسین ، جناب شفیق احمد ، ڈاکٹر بی این راؤ ، جناب شمیم اختر صدیقی ، جناب صدیقی ، جناب بشیر الدین، جناب غلام نورانی ، جناب فاضل حسین پرویز ، جناب فاضل ذکریا ، جناب ماجد احمد ، جناب ہارون ضیائی ، ڈاکٹر ابراہیم احمدی ، جناب شفیق احمد ، جناب اسد علی اطہر اور محترمہ انیس فاطمہ ، محترمہ نجیبہ حیدر ، محترمہ یاسمین احمد اور محترمہ سمکینہ علی اظہر شامل ہیں ۔ سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے کہا کہ جناب زاہد علی خاں کی اس تقریب میں شرکت ان کے لیے اعزاز ہے ۔ نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں نے اپنے خطاب کا آغاز راحت اندوری کے اس شعر :
سے کیا اور کہا کہ انجینئر محمد یوسف نہ صرف حیدرآباد بلکہ ہندوستانی مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہیں ۔ انہوں نے اپنی جسمانی معذوری کے باوجود اپنے بلند عزم و حوصلوں کے ذریعہ ساری ملت کو یہ پیغام دیا ہے کہ اگر آپ کے عزائم و حوصلے بلند ہوں اور جذبے فولادی ہوں تو دنیا کی کوئی طاقت کوئی بیماری آپ کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ۔ بانی Equally Abla Foundation ، 2 برس کی عمر میں پولیو سے متاثر ہوتے ہیں ۔ 12 سال کی عمر تک اسکول جانے سے قاصر رہتے ہیں اور جب اسکول جاتے ہیں تو وہاں انہیں کئی پریشانیوں و مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کسی طرح انٹر میڈیٹ کرتے ہیں اور پھر انجینئرنگ کرتے ہوئے ماسٹرس کے لیے امریکہ جاتے ہیں اور وہاں سے کمپیوٹر انجینئرنگ میں ماسٹرس کرتے ہیں ۔ ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر کے اپنی صلاحیتوں کا سکہ جماتے ہیں ۔ جناب عامر علی خاں نے انہیں بھر پور خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آج ہماری قوم کو انجینئرنگ محمد یوسف کی طرح عزم و حوصلہ چاہئے تاکہ وہ نہ صرف خود ترقی کریں بلکہ دوسروں کی ترقی کا باعث بنیں جس طرح انجینئر محمد یوسف نے حذیقہ جیسے باصلاحیت نوجوان کی 4500 ڈالرس کے ذریعہ مدد کرتے ہوئے IIM احمد آباد تک پہنچایا ۔ انہوں نے شرکاء محفل کو بتایا کہ انہیں انتخابات کے بعد قطعی امید نہیں تھی کہ ایم ایل سی بنانے کی پیشکش کی جائے گی اور جب ایم ایل سی بنایا گیا تب سوچا کہ ہمیشہ حکومتوں نے مسلمانوں سے جھوٹے وعدے اور خواب دکھائے گئے اور انہیں مایوس کیا گیا ایسے میں یہ اللہ کی طرف سے دیا گیا ایک موقع ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کے لیے بہت کچھ کیا جاسکتا ہے ۔ اس موقع پر انجینئر محمد یوسف نے پاور پوائنٹ کے ذریعہ اپنے فاونڈیشن کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ وہ معذورین کی مدد کے لیے 13 ملکوں میں اقدامات کئے ہیں اور کررہے ہیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فیض عام ٹرسٹ نے ان کی زندگی میں اس وقت اہم موڑ لایا جب وہ 1990 میں امریکہ جارہے تھے ۔ فیض عام اور اس کے سکریٹری جناب افتخار حسین نے ان کی بروقت مالی مدد کی ۔ جناب رضوان حیدر ٹرسٹی فیض عام ٹرسٹ نے پاور پرزنٹیشن کے ذریعہ انجینئر محمد یوسف کی خدمات سے شرکاء کو واقف کروایا ۔ انجینئر محمد یوسف نے اعداد و شمار کے ذریعہ بتایا گیا دنیا بھر میں معدورین کے لیے بہت کچھ کیا جانا باقی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ Equally Able Foundation نے حکومت تلنگانہ کے ساتھ معذورین میں صنعت کاری کو فروغ دینے 2.50 لاکھ ڈالرس مالیتی مدد کے لیے یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے ۔ پروفیسر عامر اللہ خاں رکن ریاستی پبلک سرویس کمیشن نے اعداد و شمار کے ذریعہ بتایا کہ تلنگانہ میں معذورین کا خاص خیال رکھا جاتا ہے اور حکومت 15 لاکھ معذورین کو ہندوستان میں سب سے زیادہ پنشن دیا جاتا ہے ۔ بہر حال آخر میں ڈاکٹر مخدوم محی الدین کے شکریہ پر اس یادگار و پر اثر محفل کا اختتام عمل میں آیا ۔۔