کوئٹہ، 11جولائی (یو این آئی) بلوچستان کے ژوب اور لورلائی اضلاع کی سرحد پر واقع علاقے سور داکئی میں جمعرات کی رات نامعلوم مسلح افراد نے پنجاب جانے والی دو گاڑیوں میں سفر کرنے والے کم از کم 9مسافروں کو اغوا کر کے قتل کر دیا۔ژوب کے اسسٹنٹ کمشنر نوید عالم نے بتایا کہ دونوں گاڑیوں سے نو مغوی افراد کی نعشیں برآمد کر لی گئی ہیں اور نعشوں کو رکھنی لے جایا جا رہا ہے تاکہ پنجاب میں ان کے آبائی شہروں کو روانہ کیا جا سکے ۔بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فتنہ الہندستان، جو بلوچستان میں عسکریت پسند گروپوں کیلئے استعمال ہونے والی اصطلاح ہے ، نے تین مختلف مقامات کاکت، مستونگ اور سور دکئی پر حملے کیے تھے ۔پنجاب جارہے دو مسافر کوچوں کو لورلائی۔ ژوب بارڈر پر ڈب کے قریب این-70 ہائی وے پر سور ڈکئی کے مقام پر آگے جانے نہیں دیا۔ مسلح افراد کے ایک گروپ نے سڑک جام کر کے دونوں گاڑیوں کو روک لیا۔مسلح حملہ آوروں نے مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے اور بندوق کی نوک پر 10 افراد کو گاڑیوں سے زبردستی اتار دیا۔9 مسافروں کو اغوا کرنے کے بعد حملہ آوروں نے دونوں گاڑیوں کو علاقہ سے نکلنے دیا۔ سیکورٹی فورسز نے ہائی وے پر ٹریفک روک دی ااور ملزمین کی تلاش کیلئے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا۔ حملہ آوروں نے تمام مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے اور خاص طور پر پنجاب کے پتے والے مسافروں کو نشانہ بنایا۔ اغوا کے دوران انہوں نے فرار ہونے سے بچنے کیلئے گاڑیوں پر فائرنگ بھی کی۔