کوئٹہ : بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں کم از کم دس بم اور دستی بموں کے حملہ ہوئے ہیں، جن میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ادھر اسلام آباد نے کابل سے ٹی ٹی پی رہنماوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں علیحدگی پسند گروپوں نے مربوط حملہ کیے ہیں، جن میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم چھ دیگر زخمی ہو گئے، ان میں ایک جیل وارڈن شامل ہے۔ کوئٹہ میں ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ سکیوریٹی فورسز جوابی کارروائی کررہی ہے۔ پولیس افسر کے مطابق کوئٹہ کے علاقہ سپنی میں فٹ پاتھ کے کنارے نصب ایک بم پھٹ گیا، جس سے ایک راہگیر ہلاک ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ان حملوں میں کئی تھانوں اور ڈپٹی کمشنروں کے دفاتر کو نشانہ بنایا، جس میں ایک پولیس افسر اور جیل وارڈن سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے۔ یہ دھماکے ایسے وقت ہوئے ہیں جب ملک میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے دوران خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمعرات کو پاکستان الیکشن کمیشن کی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ چند گھنٹے پہلے ہی ہوئی تھی۔
اس دوران ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی سیکوریٹی فورسز نے شورش زدہ صوبے بلوچستان میں پیر کی رات سے اب تک کالعدم علیحدگی پسند گروپ سے منسلک کم از کم 21 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔