محض وبا قرار دے کر قابو نہیں کیا جا سکتا‘‘سونیا گاندھی کا وزیر اعظم مودی کے نام مکتوب
نئی دہلی: کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر بلیک فنگس کے بڑھتے ہوئے قہر پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے علاج و معالجے کے مناسب انتظامات کر کے متاثرین کو فوری راحت دی جائے۔ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے نام اپنے مکتوب میں سونیا گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاستوں سے بلیک فنگس کو وبا قرار دینے کو کہا ہے، لیکن اس سے نمٹنے کے لئے اتنے وسائل دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وبا قرار دینے کے لئے اس کے علاج کے حوالہ سے تمام ادویات کی تیاری اور دستیابی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ نیز جن مریضوں کو علاج کی ضرورت ہے انہیں مفت علاج فراہم کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بلیک فنگس کے علاج میں لیپوسومل ایمفوٹیریسن بی سب سے زیادہ ضروری ہے۔ اس کے باوجود اس دوا کی بازار میں بہت قلت ہے، اس کے علاوہ اس وبا کو آج تک آیوشمان بھارت جیسی صحت کی اسکیموں اور دیگر صحت سے متعلق بیمہ اسکیموں سے نہیں جوڑا گیا ہے۔سونیا گاندھی نے آخر میں لکھا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سمت میں فوری اقدامات کرے اور ان لوگوں کو راحت فراہم کرے جو بلیک فنگس جیسی بیماری سے متاثر ہیں۔سونیا گاندھی نے بلیک فنگس کے علاج کے لئے فوری اقدامات کرنے پر زور دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اس کے علاج کے لئے ضروری ادویات کی فراہمی پر فوری توجہ دی جانی چاہئے۔ صدر کانگریس نے مرکز سے درخواست کی کہ ضروری ادویات کی مناسب تیاری اور پیداوار کے علاوہ اُس کی سربراہی کو بھی یقینی بنائے تاکہ مریضوں کا بروقت اور مؤثر علاج کیا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ ضرورت مند اور غریب مریضوں کو مفت دوا فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔ سونیا گاندھی کا یہ مکتوب وزیراعظم کے نام ایک ایسے وقت روانہ کیا گیا ہے جب دہلی، مہاراشٹرا اور گجرات کے بشمول کئی ریاستوں میں اینٹی فنگل ادویات کی قلت کی اطلاعات ہیں جہاں اِس مرض کے علاج کے لئے دواؤں کی فوری ضرورت ہے۔ جمعرات کو مرکزی وزارت صحت نے ریاستوں سے کہا تھا کہ وہ اِس مرض سے متاثر ہونے والے مریضوں اور مشتبہ مریضوں سے متعلق تفصیلات روانہ کریں۔ بلیک فنگس منفرد بیماری ہے جو پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے۔ ذیابیطیس سے متاثر افراد میں اِس کا اثر دیکھا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے اِس پر قابو پانے کے لئے مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں۔