مہارت کے باوجود مشکلات سے دوچار
حیدرآباد ۔ 10 مارچ (سیاست نیوز) نمائش میدان کے سامنے گوشہ محل کی سڑک کے طرف ایک کوچہ میں بمبو سے مختلف اشیاء کی تیاری کرنے والے دستکاروں کے فن کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ دست کاری اشیاء جیسے چیرس، باسکیٹس، روشندان، ڈیزائن پیسیس، ٹیبل میاٹس اور دیگر اشیاء سڑک کی جانب تیار کئے جاتے ہیں لیکن ان دستکاروں کی زندگی اتنا اچھا فن رکھنے کے باوجود کچھ بہتر نہیں ہے۔ یہاں بمبو سے تیار کئے جانے والے پراڈکٹس نہایت پرکشش اور خوبصورت ہوتے ہیں تاہم دستکاروں کی آمدنی بہت قلیل ہے جو ماہانہ 5000 تا 7000 روپئے ہی کما پاتے ہیں۔ زائد از 60 سال سے شہر میں رہنے والے ان کاریگروں کا کہنا ہیکہ انکے باپ دادا یہاں سڑک کی جانب بس گئے تھے اور وہ بھی یہاں رہ رہے ہیں۔ بمبو سے دستکاری اشیاء بنانے والے ان کاریگروں کی اکثریت گنٹور اور سریکاکلم سے نقل مقام کرکے یہاں آئی ہے۔ یہ فن، مہارت نسل در نسل ان میں آئی ہے اور تمام عمر کے دست کار اس کام میں مصروف رہتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہیکہ ان میںخواتین کو خود اپنے اور گھر والوں کیلئے روزی کمانے والی سمجھا جاتا ہے۔ پہلے بمبو کی لکڑی کو بڑی مقدار میں حاصل کیا جاتا ہے اور انہیںکاٹا جاتا ہے اور پھر ان کے باریک پٹیاں بنائی جاتی ہیں اور بننے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بمبوکو تیز چاقو سے کاٹ کر عمدہ پٹیاں بنانا مشکل کام ہے۔ بمبو سے دستکاری اشیاء بنانے کے خاندانی کام سے جڑی تیسری نسل کی 32 سالہ سیدہ فوزیہ بیگم نے کہاکہ بعض وقت بمبو کاٹنے میں ہماری انگلیاں کٹ جاتی ہیں اور خون نکلتا ہے۔ مور کی شکل کے خوبصورت باسکٹس سے روشندانوں تک تمام چیزوں کیلئے یہ ایک ون اسٹاپ شاپ ہے۔ اگر کسٹمرس کوئی خاص ڈیزائن چاہتے ہیں تو وہ اس کا آرڈر دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو بمبو سے اشیاء بنانا ہمارے دادا، دادی نے سکھایا ہے اور ہم یہ سب جانتے ہیں۔ ہم یہاں 65 سال سے رہتے ہیں اور اب تک ہمیں زمین منظور نہیں کی گئی حالانکہ حکومت نے اس کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں بعض گھروں کو منہدم کردیا گیا ہے۔ یہاں رہنے والے دستکاروں کی کوئی باقاعدہ آمدنی نہیں ہے۔ اشیاء کی فروخت کا انحصار قسمت پر ہوتا ہے۔ جب کام نہیں ہوتا ہے تو یہاں کی خواتین قریبی گھروں میں کام کرتی ہیں۔ بارش اور سرما میں ان اشیاء کی فروخت بہت کم ہوجاتی ہے لیکن گرما میں ہمارے لئے حالات اچھے ہوتے ہیں کیونکہ یہ شادیوں کا سیزن ہوتا ہے اور لوگوں کو قلفی اسٹکس اور اس طرح کی دوسری چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ بعض دستکاروں کو جو ڈیلرس کو ان کی اشیاء فروخت کرتے ہیں پراڈکٹ کی بازار میں کیا قیمت ہے، اس کے بارے میں معلوم نہیں ہوتا ہے۔ وہ ڈیلرس کی جانب سے مقرر کی جانے والی قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔ بعض کا احساس ہیکہ انہیں لوٹا جارہا ہے لیکن وہ کچھ نہیں کرسکتے کیونکہ وہ ناخواندہ ہیں اور انہیں مارکٹ قیمت کے بارے میں معلومات نہیں ہیں۔