بنسی لال پیٹ کی تاریخی باؤلی 15 اگست تک بحال ہوجائے گی

   

سرینواس یادو اور اروند کمار کا دورہ، شہر میں تاریخی عمارتوں کے تحفظ پر توجہ
حیدرآباد۔27۔ جنوری (سیاست نیوز) وزیر اینمل ہسبنڈری سرینواس یادو نے کہا کہ حکومت تاریخی عمارتوں کے تحفظ کے بارے میں سنجیدہ ہے تاکہ حیدرآباد میں سیاحتی مقامات میں اضافہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے عوام کے لئے بہت جلد ایک اور تاریخی مقام سیاحتی مرکز کے طور پر شامل ہوجائے گا۔ مونڈا مارکٹ اور میر عالم منڈی کے تحفظ اور ترقی کیلئے حکومت نے کئی اقدامات کئے ہیں۔ معظم جاہی مارکٹ کی تاریخی عمارت کی تعمیر و مرمت اور تزئین نو کا کام انجام دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بنسی لال پیٹ میں انتہائی قدیم باؤلی کا تحفظ کرتے ہوئے اسے بحال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 اگست کو یہ باؤلی مکمل طور پر تیار ہوجائے گی اور اس تاریخی باؤلی کا عوام مشاہدہ کرپائیں گے۔ پرنسپل سکریٹری بلدی نظم و نسق اروند کمار کے ہمراہ سرینواس یادو نے بنسی لال پیٹ باؤلی کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں 60 تاریخی عمارتیں موجود ہیں۔ 6 تاریخی عمارتوں کے تحفظ کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ بنسی لال پیٹ باؤلی کے احیاء کے ذریعہ سیاحوں کے لئے ایک اور تفریحی مقام میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ باؤلی کی بحالی کیلئے تقریباً 800 لاری کچرا اور مٹی نکالی گئی ہے۔ 300 سال پرانی قدیم یہ باؤلی ایک مندر کے قریب واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ ایم سی کے حکام باؤلی کی بحالی کے علاوہ اطراف صفائی کے انتظامات کر رہے ہیں۔ تقریباً 6 ماہ کی جدوجہد کے بعد باؤلی کی صفائی کا کام مکمل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2000 میٹرک ٹن کچرے کی نکاسی عمل میں آئی ہے۔ اروند کمار نے بتایا کہ شہر میں تقریباً 44 تاریخی باؤلیاں ہیں جن میں سے بنسی لال پیٹ کے بشمول 6 باؤلیوں کے تحفظ کا کام شروع کیا گیا ۔ دیگر باؤلیاں باپو گھاٹ ، گچی باؤلی ، سیتارام باغ ، گڈی ملکاپور اور شیوم باغ میں ہیں۔ ر