بنڈی سنجے زبان سنبھال کر بات کریں

   

ٹی آر ایس کے صبر کو کمزوری سمجھنا بی جے پی کو مہنگا پڑے گا : ایم گوپی ناتھ
حیدرآباد ۔ 14 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ نے تلنگانہ بی جے پی صدر بنڈی سنجے کی جانب سے چیف منسٹر کے سی آر اور ریاستی وزیر کے ٹی آر کے خلاف استعمال کردہ غیر پارلیمانی الفاظ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بنڈی سنجے زبان سنبھال کر بات کریں ہم بھی منھ میں زبان رکھتے ہیں اور اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں ۔ مگر ہماری تہذیب و تربیت اس کی اجازت نہیں دیتی جس کا ہم احترام کرتے ہیں ۔ بی جے پی کے قائدین ٹی آر ایس کے صبر کو ہرگز کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کریں ۔ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور اظہار خیال کی مکمل آزادی ہے مگر اس کا بیجا استعمال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے ۔ عوامی مسائل سے واقفیت حاصل کرے بغیر بنڈی سنجے بات کررہے ہیں ۔ کنٹونمنٹ علاقوں کے عوام کئی مسائل سے دوچار ہیں راتوں رات سڑکوں کو بند کرتے ہوئے مقامی عوام کو پریشان کیا جارہا ہے ۔ اگر ہمت ہے تو کنٹونمنٹ کے انتخابات میں بی جے پی کو کامیاب بنانے کا بنڈی سنجے کو چیلنج کیا ۔ ریاست میں ٹی آر ایس کے 100 ارکان اسمبلی ہے ہم بھی اسی لب و لہجہ میں بات کرسکتے ہیں ۔ بہت جلد کنٹونمنٹ انتخابات منعقد ہونے والے ہیں جس میں کس کی کتنی طاقت ہے اس کا اندازہ ہوجائے گا ۔ ایم گوپی ناتھ نے کہا کہ ٹی آر ایس ہمیشہ عوامی مسائل کی بات کرتی ہے جب کہ بی جے پی تنازعات کو اہمیت دیتی ہے اور یہ سمجھتی ہے کہ اونچی آواز میں بات کرنا طاقتور ہونے کی نشانی ہے ۔ تلنگانہ میں کس کی طاقت کیا ہے عوام کو معلوم ہے ۔۔ ن