ووٹ چوری معاملہ میں بی جے پی ملک بھر میں بے نقاب
حیدرآباد 26 اگست (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ کرن کمار ریڈی نے مرکزی وزیر بنڈی سنجے کمار کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے رتبہ اور مقام کے اعتبار سے بیان بازی کریں اور وہ مرکزی وزیر کے بجائے کارپوریٹر کی سطح پر بیانات دے رہے ہیں۔ کرن کمار ریڈی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ بنڈی سنجے میں ابھی بھی کارپوریٹر کی نشانیاں موجود ہیں اور وہ اس مقام سے بلند ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے ووٹ چوری سے متعلق جو بیان دیا تھا اُس کا جواب دینے کے بجائے بنڈی سنجے حکومت کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ راہول گاندھی نے ووٹ چوری کو بے نقاب کرتے ہوئے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دیا اور یہ ثابت کیاکہ مہاراشٹرا میں ایک گھر میں 100 سے زائد ووٹر ہیں اور ایک نام کے 78 رائے دہندے پائے گئے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی نے ووٹ چوری کے ذریعہ نہ صرف مرکز بلکہ ریاستوں میں کامیابی حاصل کی۔ رکن پارلیمنٹ نے سوال کیاکہ اگر بی جے پی ووٹ چوری میں ملوث نہیں ہے تو پھر پارلیمنٹ میں مباحث سے انکار کیوں کیا گیا۔ اُنھوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن راہول گاندھی کے جواب دینے کے بجائے دھمکی آمیز لہجہ میں گفتگو کررہا ہے۔ کرن کمار ریڈی نے کہاکہ نہ صرف مہاراشٹرا بلکہ تلنگانہ میں بھی بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کی کامیابی کے پس پردہ ووٹ چوری کارفرما ہے۔ واضح رہے کہ بنڈی سنجے اور دیگر بی جے پی قائدین نے کانگریس کو تلنگانہ میں دوبارہ انتخابات کا چیلنج کیا ہے۔1