نئی دہلی : اکھل بھارتیہ ونواسی کلیان آشرم نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مغربی بنگال میں انتخابی نتائج کے بعد رونما ہوئے پرتشدد واقعات کی جانچ کے لئے سپریم کورٹ کی نگرانی میں خصوصی جانچ ٹیم تشکیل دی جائے اور ان واقعات میں کثیرتعداد میں متاثر ہوئے درجہ فہرست ذات اوردرجہ فہرست قبائل طبقے کے لوگوں کو معاوضہ دیا جایا۔وانوسی کلیان آشرم کے قومی صدررام چندر کھارڈی کی سربراہی میں تنظیم کے ایک وفد نے جمعرات کے روز یہاں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور کشن ریڈی اور نیشنل شیڈول ٹرائب کمیشن کے چیئرمین ہرش چوہان سے ملا قات کر کے مطالبہ کیا ۔ اس وفد میں بنگال ، اتراکھنڈ ، دہلی اور راجستھان سے اعلی عہدیدار شامل تھے ۔ انہوں نے شکایت کنندہ اور گواہوں کو مرکزی سکیورٹی فورسز کی سکیورٹی فراہم کرنے اورہمسایہ ریاست آسام اور بہار میں خصوصی عدالتیں قائم کر کے ان میں معاملات کی شنوائی کی جائے ۔ونواسی کلیان آشرم نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکڑ کو ارسال کئے گئے میمورنڈم میں یہ کہا گیا ہے کہ مغربی بنگال کے 9 اضلاع کے 45 دیہاتوں میں 100 سے زیادہ پرتشدد واقعات میں 500 سے زائد قبائلی کنبے مارپیٹ، آتش زنی اورلوٹ کے شکار ہوئے ہیں ۔ دو قبائلی نوجوانوں کو قتل کردیا گیا ، جسے بعد میں پولیس نے خودکشی اور حادثے کا ایک معاملہ بتایا۔کئی خواتین جنسی زیادتی کا نشانہ بنیں – گزشتہ دنوں کمیشن کے دورے کے دوران بھی یہ باتیں منظرعام پر آئیں۔