بنگال میں این آر سی پر عمل ہوگا: امیت شاہ

,

   

دراندازوں کو نکال باہر کیا جائے گا، مرکزی وزیرداخلہ کا ادعا

کولکتہ ۔ یکم اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے منگل کو ادعا کیاکہ مرکز نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس کو مغربی بنگال تک توسیع دے گا لیکن اُس سے قبل شہریت (ترمیمی) بل منظور کیا جائے گا تاکہ ہندوستانی شہریت تمام ہندو، سکھ، جین اور بودھ پناہ گزینوں کو عطا کی جاسکے۔ متنازعہ این آر سی کے عنوان پر سمینار سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہاکہ مغربی بنگال کی برسر اقتدار ٹی ایم سی شہریت کی فہرست کے تعلق سے عوام کو گمراہ کررہی ہے۔ این آر سی کو ابھی تک آسام کی حد تک محدود رکھا گیا ہے۔ امیت شاہ نے کہاکہ بنگال کے عوام این آر سی کے تعلق سے گمراہ کئے جارہے ہیں۔ مرکزی حکومت تمام ہندو، بودھ، سکھ، جین پناہ گزینوں کو یقین دلاتی ہے کہ اُنھیں ملک چھوڑنا نہیں پڑے گا بلکہ اُنھیں ہندوستانی شہریت اور ہندوستانی شہری کی حیثیت سے تمام حقوق حاصل ہوں گے۔ تاہم اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ تمام دراندازوں کو ملک سے باہر کیا جائے گا۔ صدر بی جے پی نے وزیراعظم نریندر مودی کی آرٹیکل 370 کے دفعات کی تنسیخ کرنے پر ستائش کی، جن کے ذریعہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ حاصل تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس سے سرحدی ریاست کو ہندوستان کے ساتھ پوری طرح مربوط کرنے میں مدد ملے گی۔ آسام میں این آر سی کے اطلاق کے بعد ایسی اطلاعات آرہی تھی کہ این آر سی کو سارے ملک میں لاگو کیا جائے گا جس کے تعلق سے ابتداء میں امیت شاہ نے اثباتی بیانات بھی دیئے لیکن بعد میں حکومت نے موقف تبدیل کرتے ہوئے اِسے سرحدی ریاستوں تک محدود رکھنے کی بات کہی۔ بی جے پی کی مادر تنظیم جن سنگھ کے بانی شاما پرساد مکرجی کا حوالہ دیتے ہوئے امیت شاہ نے کہاکہ اُسی لیڈر کی قربانیوں کے سبب آج مغربی بنگال ہندوستانی جمہوریہ کا حصہ ہے۔