بنگال میں برادریوں میں پھوٹ ڈالنے کی چالیں ناکام ہوںگی:ممتا

,

   

این آر سی یا شہریت ترمیمی بل پر عمل آوری نہیں ہونے دیں گے ، عوام سے شہریت سے متعلق ضروری دستاویزات ہمیشہ دستیاب رکھنے کی اپیل

گنگارام پور (مغربی بنگال ) ۔ 19 نومبر ۔( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج انتباہ دیا کہ ایک کمیونٹی کو دیگر سے لڑانے یا اُنھیں ایک دوسرے سے متنفر کرنے کی کوئی بھی کوشش نقصاندہ ثابت ہوگی اور اسے کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا ۔ انھوں نے کہاکہ وہ عناصر جو عوام میں پھوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں کامیاب نہیں ہوں گے ۔ چیف منسٹر نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے ڈیجیٹل راشن کارڈ تمام وقتوں میں دستیاب رکھیں ۔ اُنھوں نے کہاکہ بعض عناصر ہیں جو شمالی بنگال کے پہاڑیوں میں بسنے والوں ، راج ہنس برادری اور کانتاپوری لوگوں اور سکھوں ، مسلمانوں ، ہندوؤں ، عیسائیوں نیز بنگالیوں اور دیگر لوگوں کے درمیان نفرت کی دیوار کھڑی کرنا چاہتے ہیں ، حالانکہ وہ نسلوں سے باہم مل جل کر رہتے آئے ہیں۔ وہ ساؤتھ دیناج پور میں یہاں ایک ایڈمنسٹریٹیو میٹنگ سے خطاب کررہی تھیں۔ اُنھوں نے دہرایا کہ نہ این آر سی اور نہ شہریت ترمیمی بل اس ریاست میں نافذ ہوپائے گا ۔

اگر آپ کے پاس شہریت کا ثبوت ہے ، دستاویزات جیسے راشن کارڈ اور ووٹر شناختی کارڈ ہے تو کوئی بھی لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں جو برادریوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ ڈیجیٹل راشن کارڈس جاری کرنے کے لئے ہر ضلع میں مزید کیمپ قائم کئے جائیں گے ۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ نے ادعاء کیا کہ بنگال میں این آر سی پر عمل نہیں ہوگا لیکن آپ یقینی بنائے رکھیں کہ آپ کے پاس کارکرد دستاویزات دستیاب رہیں۔ممتا بنرجی آسام میں این آر سی پر عمل آوری کے وقت سے ہی اس مساعی کی مخالف رہی ہیں۔ ترقیاتی کام کی سست رفتاری پر ضلع مجسٹریٹ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ اگر عوام کو مطلوبہ سرویس حاصل نہیں ہوتی ہے تو آپ کو ضرور پکڑیں گے۔ وہ مجھ سے بھی سوال کریں گے ۔ یہ نہ کہیں کہ لینڈ پراجکٹس تعطل کا شکار ہیں ، آپ اراضی کے معائنہ کیوں نہیں کرتے ہیں اور جو بھی مسائل درپیش ہیں اُن کی یکسوئی کیوں نہیں کی جاتی ہے ۔