بنگال میں لا اینڈ آرڈر پوری طرح ناکام ‘ بی جے پی کا الزام

   

کووند اور امیت شاہ سے نمائندگی کا فیصلہ ۔ بی جے پی ریاستوں کی صورتحال دیکھنے ٹی ایم سی کا مشورہ
کولکاتہ 11 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی مغربی بنگال یونٹ نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور صدر جمہوریہ سے ملاقات کا وقت طلب کیا ہے تاکہ انہیں ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کی مکمل ناکامی سے واقف کروایا جاسکے ۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے آج یہ بات بتائی ۔ یہ تبدیلی ایسے وقت میں آ رہی ہے جبکہ مرشد آباد میں بیک وقت تین قتل کئے گئے ہیں اور یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ ریاست بھر میں بی جے پی کے آٹھ ورکرس کا قتل کیا گیا ہے ۔ قتل کے ان واقعات کیلئے ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ریاستی امور کے انچارچ وجئے ورگیہ نے کہا کہ چیف منسٹر ممتابنرجی اس عہدہ پر برقرار رہنے کے اخلاقی حق سے محروم ہوگئی ہیں اور انہیں مستعفی ہوجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کا وقت طلب کیا ہے تاکہ انہیں ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے واقف کرواسکیں۔ عوام کو دن دہاڑے قتل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گدشتہ چند دنوں کے دوران بی جے پی کے آٹھ ورکرس کو بنگال میں قتل کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر ممتابنرجی اس عہدہ پر برقرار رہنے اخلاقی حق کھوچکی ہیں اور انہیں اس عہدہ سے مستعفی ہوجانا چاہئے ۔ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پوری طرح سے ٹھپ ہوچکی ہے ۔ بی جے پی ذرائع کے مطابق پارٹی ریاست میں گذشتہ دو سال میں بی جے پی کے 80 ورکرس کے قتل کی تفصیلات پر مشتمل ایک یادداشت تیار کرے گی ۔ اس یادداشت کو امیت شاہ اور رام ناتھ کووند کو پیش کیا جائیگا ۔ ترنمول کانگریس نے اس پر اپنے فوری ردعمل کا اظہار کیا ہے اور بی جے پی سے کہا ہے کہ وہ پہلے بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں میں لا اینڈ آرڈر کی ابتر صورتحال پر نظر ڈالیں۔ ترنمول کے سینئر لیڈر تپس رائے نے کہا کہ بنگال کے تعلق سے بے بنیاد الزامات عائد کرنے سے پہلے بی جے پی کو چاہئے کہ وہ پہلے بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں لا قانونیت کی جانب توجہ کرے ۔ یہ دیکھے کہ کس طرح سے دلتوں اور اقلیتوں کو ان ریاستوں میں نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ بات سبھی جانتے ہیں۔