بنگال میں4گھنٹے کے وقفہ کے بعد کورونا کا ایک نیا مریض

   

کلکتہ26مارچ (سیاست ڈاٹ کام)بنگال میں 24گھنٹے تک کورونا وائرس کا کوئی نیامریض سامنے نہیں آنے پر راحت کی سانس کے درمیان کل آدھی رات کو ایک پرائیوٹ ہاسپٹل میں داخل شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد محکمہ صحت کیلئے پریشانی اس لئے ہوگئی ہے کہ اس مریض سے متعلق کہا جارہا ہے کہ وہ نہ بیرون ملک گیا تھا، نہ ہی کسی بیرون ممالک سے آنے والے شخص سے رابطے میں آیا تھا اور نہ ہی وہ ریاست کے باہر گیا تھا۔ایسے میں یہ سوال کھڑا ہوگیا ہے کہ یہ شخص کورونا وائرس سے کیسے متاثر ہوا۔ماہرین کو خدشہ ہے کہیں کورونا وائرس کاریاست میں معاشرتی ترسیل تو نہیں ہوگیا ہے ؟۔اگرایسا ہے تو یہ خطرے کی بات ہے اس لئے اس معاملے بہت ہی سنجیدگی سے لیا جارہا ہے ۔ اس شخص کے ساتھ رابطے میں آنے والوں کی شناخت شروع کردی گئی ہے ۔ خاندان کے دوسرے ممبروں کو بھی پہلے سے ہی قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق نیا پاڑہ علاقے کا رہنے والا 66سالہ شخص کو گزشتہ دنوں کھانسی، بخار اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کے بعد بائی پاس کے پاس واقع ایک پرائیوٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ڈاکٹروں نے کورونا وائرس کا جانچ کیا تو رپورٹ مثبت آئی۔اب محکمہ صحت اس شخص کے ریکارڈ کی جانچ کررہی ہے ۔خبروں کے مطابق مریض کے اہل خانہ نے ڈیکلریشن فارم میں کسی غیر ملکی سفر کا ذکر نہیں کیاہے ۔ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ وہ کسی بھی بیرون ممالک سے آئے شخص سے رابطے میں نہیں آیا تھا اور نہ ہی کسی دوسری ریاست گیا تھا۔مگر سوال یہ ہے کہ یہ شخص کس طرح متاثر ہوا۔اس سے قبل دمدم کے رہنے والے کورونا وائرس کے مریض جن کی گزشتہ دنوں موت ہوگئی ہے سے متعلق کہا گیا تھا کہ وہ کہیں باہر نہیں گیا تھا مگر بعد میں معلوم ہوا کہ وہ آزاد ہند ایکسپریس کے ذریعہ مہاراشٹر سے دمدم آیا تھا۔ بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 10تک پہنچ گئی ہے ۔