بنگال چیف سکریٹری اب چیف اڈوائزر ۔ممتا کا مرکز پر جوابی وار

,

   

کولکاتا : مغربی بنگال کے سرکردہ آفیسر الاپن بندوپادھیائے آج چیف سکریٹری کی حیثیت سے سبکدوش ہوگئے اور اُنھوں نے مرکز کی ہدایت نظرانداز کردی جس میں اُن کو واپس رپورٹ کرنے کیلئے کہا گیا تھا ۔ آج اس معاملے میں ڈرامائی تبدیلی آئی اور عملاً چیف منسٹر ممتا بنرجی کی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ رسہ کشی میں شدت پیدا ہوئی۔ کیونکہ اُنھوں نے بندو پادھیائے کو اب حکومت بنگال کا چیف اڈوائزر مقرر کرلیا ہے۔ تاہم ، یہ اقدام شاید بندوپادھیائے کو مرکز کی ناراضگی سے محفوظ نہیں رکھے گا ۔ اُنھیں ذرائع کے مطابق سرکاری احکام کی خلاف ورزی کی پاداش میں چارج شیٹ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ ایچ کے دیویدی نئے بنگال چیف سکریٹری کی حیثیت سے جائزہ لے چکے ہیں ۔ قبل ازیں چیف سکریٹری کے تبادلے پر بنگال حکومت اور مرکزی حکومت کے مابین جاری تنازع کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھتے ہوئے ممتا بنرجی نے اپیل کی تھی کہ چیف سکریٹری بندو پادھیائے کو دہلی طلب کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے کیوں کہ ان کی مدت ملازمت میں تین مہینے کی توسیع بنگال حکومت کی درخواست پر کی جاچکی ہے۔اس کے باوجود مرکزی حکومت نے انہیں اچانک دہلی طلب کیا ہے۔ 28مئی کو ’یاس‘ طوفان کے بعد وزیرا عظم مودی کے دورے کے دوران ممتا بنرجی اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات کو لے کر تنازع شروع ہونے کے بعد دیر رات مرکزی حکومت نے چیف سکریٹری بندوپادھیائے کو 31 مئی تک رپورٹ کرنے کو کہا تھا مگر چیف سکریٹری کو بنگال حکومت نے ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج وہ کولکاتا میں ہی ہیں۔ممتا بنرجی کے خط پر اب تک مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ممتا بنرجی نے کئی صفحات پر مشتمل خط میں وزیراعظم کو لکھا ہے کہ کورونا وائرس کی صورت حال کی وجہ سے ہم نے چیف سکریٹری بندو پادھیائے کی مدت ملازمت میں تین ماہ کی توسیع کی اپیل کی تھی جسے مرکزی حکومت نے منظور کیا تھا ۔