بنگال کے بی جے پی رہنما کا مضحکہ خیز انکشاف، غیر ملکی نسل کی گای ہماری ماتا نہیں انٹی ہے

,

   

گائے پر سیاست کرنے والی بھاجپا کی زبان سے گورکشا کے نام پر سیاسی بیان بازیاں بہت سنی ہے، ہم جانتے ہیں انکا عقیدہ بھی ہے، مگر بنگال کے بی جے پی صدر نے ایک انوکھا انکشاف کیا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ غیر ملکی نسلوں والی گائ ہماری ماں نہیں ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیسی گائیوں کی بات ہی الگ ہے، تبھی انکے دودھ کا رنگ ہلکا سا سنہری اور پیلے رنگ کی طرف مائل ہوتا ہے۔

ایک انگریزی روزنامہ کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کے وردھمان ضلع میں بی جے پی کے ریاستی صدر ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، اسی اجلاس میں انہوں نے غیر ملکی نسلوں کے گایوں کی گائے نہ ہونے کی بات کہہ ڈالی، اطلاع کے مطابق دیسی نسل کی گایوں کی ایک خاص خوبی ہوتی ہے، اس کے دودھ میں سونا ملا ہوتا ہے، اس لیے ان کے دودھ کا رنگ ہلکا پیلے کی طرف مائل ہوتا ہے۔ ان میں ایک ایسی چیز ہوتی ہے جو دھوپ کی مدد سے سونا پیدا کرنے میں مدد کرتی ہے۔ ہمیں ان گایوں کی حفاظت کرنی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ باہر سے جو گائے لاتے ہیں وہ گائے نہیں ایک قسم کا جانور ہے جس کی شکل گائے کی طرح ہوتی ہے، اور آواز بھی ایک جیسی ہوتی ہے اسلئے وہ ہماری گائے نہیں بلکہ ہماری انٹی ہیں۔ ہمارے لیے یہ بات زیب نہیں دیتی کہ ہم انکی پوجا کریں، ہم دیسی گائے کی ہی پوجا کریں گے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ان کی پوجا کریں تو ہمارے لئے مضر ثابت ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نہ صرف غیر ملکی گائے بلکہ غیر ملکی بیویاں بھی ہم ہندوستان والوں کےلیے مضر ہے۔