بنگلورو، 10 اگست (یو این آئی) کانگریس نے کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو کو “مسلسل نظرانداز” کرنے پر اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت تنقید کی اور الزام لگایا کہ نہ تو مرکزی حکومت اور نہ ہی ریاستی بی جے پی لیڈروں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کام کیا ہے کہ بنگلورو کو ترقیاتی فنڈز میں اس کا منصفانہ حصہ ملے ۔میڈیاسے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ بنگلورو کو ہندوستان کے ٹکنالوجی کے مرکز اور اقتصادی پاور ہاؤس کے طور پر فنڈنگ، انفراسٹرکچر اور اسٹریٹجک ہب کے لحاظ سے قومی دارالحکومت کے برابر درجہ ملنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ یقیناً، مجھے جا کر انہیں بتانا پڑے گا کہ بنگلورو کے لیے کیا ضروری ہے ۔ انہیں اس شہر کو دارالحکومت کے طور پر دیکھنا چاہیے ۔ ہمیں کافی فنڈز نہیں دیے گئے ہیں اور بنگلورو کو کافی عرصے سے نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک کی معیشت اور عالمی امیج میں شہر کے تعاون کی یاد دلائی۔یہ ایک ایسا شہر ہے جو ہندوستان کو مضبوط بنا رہا ہے۔ شیوکمار نے کہاکہ پوری دنیا بنگلورو کے ذریعے ہندوستان کی طرف دیکھے گی۔ انہوں نے کرناٹک کے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کو نشانہ بنایا اور ان پر سیاسی بے عملی کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی بی جے پی ایم پی یا ایم ایل اے نے وزیر اعظم سے ملاقات نہیں کی اور ان کے سامنے بنگلورو کی ضرورتیں پیش کیں۔ مجھے ایک کام بھی بتائیں جو یہاں بی جے پی نے اپنی حکومت کے دوران کیا ہے ؟ وہ آفت کے وقت بھی وزیر اعظم سے نہیں مل سکے۔ انہوں نے مودی یا بی جے پی کے نام پر الیکشن جیتنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے ۔ شیوکمار نے الزام لگایا کہ مرکز میں حکمراں پارٹی ریاست میں اپنے سیاسی اثر و رسوخ کا ٹھوس استعمال کیے بغیر انتخابی فائدہ حاصل کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ صرف نریندر مودی یا بی جے پی کے نام پر وہ ووٹ حاصل کر رہے ہیں اور جیت رہے ہیں لیکن انہوں نے کرناٹک کے لیے کچھ نہیں کیا۔