بنگلور کی آج کولکتہ کے خلاف پلے آف پر نظریں

   

ٹسٹ کرکٹ کوالوداع کہنے والے کوہلی توجہ کا مرکز

بنگلور، 16 مئی (آئی اے این ایس) ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے باعث 10 دن کے وقفے کے بعد انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 ایک بار پھر شاندار انداز میں واپسی کر رہی ہے۔ ہفتے کے روز ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں ہونے والا مقابلہ رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کے درمیان ہوگا، اور اس میچ ویراٹ کوہلی توجہ کا مرکز ہوں گے ۔ سابق ہندوستانی کپتان نے حال ہی میں ٹسٹ کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا ہے اور اب وہ بنگلور میں ایک جذباتی مرکز کی حیثیت رکھتے ہیں۔ مداح سفید جرسی پہن کر ان کی ٹسٹ کرکٹ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ تاہم، کوہلی کی توجہ ممکنہ طور پر جذبات سے زیادہ رنز پر ہوگی، کیونکہ آر سی بی پلے آف کی جگہ پکی کرنے کے قریب ہے۔ وقفے سے قبل آر سی بی نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے مسلسل چار فتوحات کے ساتھ 11 میچوں میں 16 نشانات حاصل کر لیے تھے، اور نشانات کی فہرست میں دوسرے نمبر پر پہنچ گئی تھی۔ ہفتے کے روز فتح پلے آف میں ان کی جگہ کو تقریباً یقینی بنا سکتی ہے۔ بیرونی کھلاڑیوں جیسے کہ فل سالٹ، ٹم ڈیویڈ، لیام لیونگسٹن، روماریو شیفرڈ، اور لنگی نگیڈی کی واپسی ٹیم کے لیے بڑی تقویت ہے۔ کپتان رجت پٹیدار بھی فٹ ہوگئے ہیں اور نیٹس میں بھرپور پریکٹس کرتے دکھائی دیے، جو ٹیم کے لیے ایک مثبت علامت ہے۔ البتہ، دیودت پڈیکل کے زخمی ہونے کے باعث باہر ہونے سے اوپننگ میں خلا پیدا ہوا ہے، جسے ماینک اگروال کو پْرکرنا ہوگا۔ جوش ہیزل ووڈ کی دستیابی بھی کندھے کی چوٹ کے باعث غیر یقینی ہے۔ اس کے باوجود، آر سی بی کا کورگروپ اعتماد اور ہم آہنگی کے ساتھ میدان میں اتر رہا ہے۔ کوہلی، جو اپنے ٹسٹ وداعی لمحے کے اثر میں ہوں گے، ممکن ہے کہ ایک اور یادگار اننگز کھیلیں۔ دوسری جانب، دفاعی چمپئن کے کے آرکے لیے معاملہ سادہ ہے جیتو یا باہر ہو جاؤ۔ 12 میچز میں صرف 11 نشانات کے ساتھ چھٹے نمبر پر موجود کے کے آرکو شکست کا سامنا کرنا پلے آف کی امیدیں ختم کر سکتا ہے۔ ان کی فارم بھی وقفے سے پہلے غیر یقینی رہی آخری تین میچز میں دو فتوحات اور بیٹنگ لائن میں تسلسل کی کمی واضح رہی۔ اجنکیا رہانے اور انگرکِش راگھوانشی کچھ مزاحمت ضرور دکھا چکے ہیں، لیکن رِنکو سنگھ، وینکٹیش ایّر، اور آندرے رسل مستقل کارکردگی نہ دکھا سکے۔ معین علی کے وائرل بخار کے باعث باہر ہونے سے مڈل آرڈر اور اسپن شعبہ دونوں کمزور پڑگئے ہیں۔ البتہ، بولنگ شعبہ قدرے بہتر رہا ہے۔ ورن چکرورتی، سنیل نارائن، ویبھو اروڑا اور ہرشت رانا نے ٹیم کو دوڑ میں رکھا، اگرچہ کچھ میچز میں رنز ضرور خرچ ہوئے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ بولنگ لائن اپ کوہلی، فل سالٹ، لیونگسٹن، اور ٹم ڈیوڈ جیسے بلے بازوں کو روک پاتی ہے یا نہیں۔