حیدرآباد ۔ 3 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : تین بچے جن کی عمر دس سال سے بھی کم ہیں نے ابھی سے ہی کاروبار شروع کردیا ہے ۔ وہ پیپر بیاگس بنا کر فروخت کررہے ہیں ۔ جس کی ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے ۔ بنگلور کے یہ تینوں بچے سوشیل میڈیا پر گرما گرم موضوع بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے اپنے کاروبار میں ماحولیاتی تحفظ میں بڑا حصہ لیا ہے ۔ وہ ماحول دوست کاغذی بیاگ بناکر فروخت کررہے ہیں ۔ بنگلور کے بساویشورا نگر سے تعلق رکھنے والی شاردا نامی لڑکی نے ’ ایکو والا ‘ کے نام سے پیپر بیاگ بنانے والی کمپنی شروع کی ہے ۔ اس کے پاس ایک لڑکا جس کا نام نچیتیکا اس کاروبار کا منیجر ہے اور ایک لڑکی جس کا نام سمودیتا ہے ۔ تینوں کی عمریں 10 سال سے کم ہیں ۔ یہ تینوں کاغذی بیاگ بناکر گھر گھر جاکر فروخت کررہے ہیں ۔ جس کو ایک شخص نے تینوں کا ویڈیو نکال کر سوشیل میڈیا پر ڈال دیا جو کافی زیادہ وائرل ہورہا ہے ۔ شاردا نے ویڈیو میں بتایا کہ ہم یہ ایک نمونہ کاغذ کا بیاگ بناکر گھر گھر جاکر اسے دے رہے ہیں اور اسے کس طرح استعمال کیا جاتا ہے وہ بھی عوام کو بتا رہے ہیں ۔ ہم ماہانہ سبسکرپشن پر بیاگ فراہم کررہے ہیں ۔ ماہانہ دس روپئے ادا کرنے ہوں گے ۔ جس کے بعد ہر اتوار دو بیاگ ان کے گھر پہنچ جائیں گے ۔ جس کے لیے انہیں اپنے گھر کا پتہ دینا ہوگا ۔ شاردا نے بتایا کہ اگر آپ کے گھر کوئی تقریب ہو تو ایک فون کرنے سے ہم مزید بیاگس فراہم کریں گے ۔ ساتھ ہی وہ اپنا فون نمبر بھی گھر گھر جاکر دے رہی ہے ۔ سوشیل میڈیا پر ویڈیو دیکھنے کے بعد عوام نے ان معصوم بچوں کی تعریف کی ۔۔ ش