بنگلہ دیش:شیخ حسینہ کی بھانجی کو بدعنوانی کیس میں قید کی سزا

   

Ferty9 Clinic

ڈھاکہ ۔ یکم ؍ ڈسمبر (ایجنسیز) بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے مفرور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی بھانجی اور برطانوی رکن پارلیمان ٹیولپ صدیق کو آج کرپشن کے ایک کیس میں دو سال قید کی سزا سنائی۔ شیخ حسینہ، اور ان کی بہن شیخ ریحانہ بھی اس کیس میں شریک ملزمین ہیں۔ میڈیا کے مطابق یہ کیس ایک زمین کے پلاٹ کے غیر قانونی الاٹمنٹ کے سلسلے میں ہے۔ اس کیس میں مجموعی طور پر 17 افراد کو ملزمین بنایا گیا ہے۔ پراسیکیوٹرز نے کہا کہ زمین کو سیاسی اثر ورسوخ اور سینئر سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ساز باز کے ذریعہ غیر قانونی طور پر الاٹ کیا گیا اور تینوں ملزمین پر الزام لگایا کہ انہوں نے حسینہ کی وزیرِ اعظم کے عہدہ کے دوران اس پلاٹ جس کا رقبہ تقریباً 13,610 مربع فٹ ہے حاصل کرنے کے لیے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حسینہ کو پانچ سال قید اور ریحانہ کو سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔ عدالت نے یہ فیصلہ ان تینوں کی غیر حاضری میں سنایا کیونکہ صدیق، ان کی خالہ اور بنگلہ دیش سابق کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ اور حسینہ کی بہن شیخ ریحانہ عدالت میں موجود نہیں تھیں۔ خیال رہے کہ شیخ حسینہ، جو اگست 2024 میں اپنی حکومت کے خلاف ایک بغاوت کے دوران پڑوسی ملک ہندوستان فرار ہو گئی تھیں، کو پچھلے ماہ مظاہرین پر ان کی حکومت کے پرتشدد کریک ڈاؤن کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ گزشتہ ہفتہ انہیں کرپشن کے دیگر کیسز میں مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزا بھی دی گئی۔ لیبر پارٹی کی سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق جنہوں نے جنوری میں برطانیہ میں مالی خدمات اور بدعنوانی کے خلاف اقدامات کی ذمہ داری سے استعفی دے دیا تھا، نے پہلے اس الزام کو ’سیاسی طور پر ہتک عزت‘ قرار دیا تھا۔