بنگلہ دیشی آل راؤنڈر مشرف حسین کا انتقال

   

ڈھاکہ۔ بنگلہ دیش کے سابق آل راؤنڈر مشرف حسین جنہوں نے پانچ ونڈے کھیلے اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں شاندار اسکورکیا اور ساتھ ہی بائیں ہاتھ کے اسپن بولنگ سے وکٹیں بھی حاصل کیں، دماغی کینسر کے ساتھ تین سال کی لڑائی کے بعد انتقال کر گئے وہ 40 سال کے تھے۔ پچھلے سال کے آخر میں حسین کا چینائی کے ایک دواخانہ میں دماغ کا آپریشن ہوا تھا لیکن اس سال کے شروع میں ان کی صحت بگڑگئی تھی اور انہیں گزشتہ ماہ ڈھاکہ کے یونائیٹڈ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کروایا گیا تھا لیکن وہ گزشتہ رات اس دنیائے فانی سے کوچ کرگئے۔ پسماندگان میں اہلیہ اور ایک بچہ ہے۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے سوشل میڈیا پر اپنے دکھ کا اظہار کیا۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) بنگلہ دیش کی قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی مشرف حسین روبیل کے انتقال پر سوگوار ہے۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر نے دو دہائیوں پر محیط کیریئر میں تمام فارمیٹس میں 550 سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ بی سی بی گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے ۔ بی سی بی ٹویٹ کیا۔حسین نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز 2001/02 میں ڈھاکہ یونیورسٹی کے طالب علم کے طور پر کیا، 2004/05 میں ریجنل سائیڈ باریسال ڈویڑن اور 2006/07 کی مہم کے اختتام تک ڈھاکہ ڈویژن میں جانے سے پہلے ہی انہوں نے اپنی صلاحتیوں کو منوالیا تھا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2008 میں جنوبی افریقہ کے خلاف قومی ٹیم کے لیے پہلی بار شرکت کرنے سے پہلے اس نے اسی عرصے میں بنگلہ دیش اے کی نمائندگی کی۔انہوں نے اکتوبر 2016 میں افغانستان کے خلاف واپسی کی، تقریباً آٹھ سال تک باہر رہنے کے بعد اپنا دوسرا ونڈے کھیلا، جو کہ کسی بنگلہ دیشی کرکٹر کے لیے بین الاقوامی سطح پر سب سے طویل عرصہ بعد دوسرا مقابلے ہے۔ ان کا پانچوں میں سے آخری ونڈے انگلینڈ کے خلاف کھیلا گیا اور اس نے مجموعی طور پر چار ونڈے وکٹیں حاصل کیں۔تاہم وہ فرسٹ کلاس کی سطح پر ایک بڑا نام تھا، جو ایک مستقل بولر ہونے کے لیے مشہور تھا۔ انہوں نے 112 میچوں میں 29.02 کی اوسط سے 392 وکٹیں حاصل کیں۔ حسین بنگلہ دیش میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں 3000 رنز بنانے اور 300 وکٹیں لینے والے سات کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔